20 مارچ ، 2012
لاہور… سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے گھریلو ملازمہ ثوبیہ کو بازیاب نہ کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاوٴن کی سخت سرزنش کی اور انہیں وارننگ دی کہ اگر جمعرات تک ثوبیہ بازیاب نہ ہوئی تو عدالت ایسا حکم جاری کرے گی جس سے ان کے لے مشکلات پیدا ہوسکتی ہے اور ان کا سارا تجربہ غارت چلا جائیگا۔ عدالت نے ثوبیہ کی بازیابی کے لئے پولیس کارروائی کو مسترد کردیا اور کہا کہ پولیس افسر محرروں اور ریٹائرڈ پولیس والوں کو 100 ،50 دے کر ضمنیاں لکھواتے ہیں اور خود کرسیوں پر آرام کرتے ہیں۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے قرار دیا کہ عدالت میں آنے والے ہر کیس میں پولیس کی بے حسی نظر آتی ہے۔ہم نے وزیراعلی سے بھی کہاتھاکہ وہ خادم اعلیٰ ہیں معاملے کاجائزہ لیں لیکن ثوبیہ ابھی تک بازیاب نہیں ہوسکی۔سپریم کورٹ کے دورکنی بنچ نے ایس پی انویسٹی گیشن کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا اور حکم دیا کہ جمعرات کو صوبیہ کو عدالت میں پیش کریں۔