11 نومبر ، 2013
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے بعض سیاسی تجزیہ نگاروں اور تجربہ کار اینکرپرسنز کی جانب سے مسلح افواج کے بارے میں جماعت اسلامی کی لن ترانی کو سیاسی معاملہ قراردینے اور فوج کو تنقید کا نشانہ بنانے پر گہرے دکھ اور تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ایک بیان میں الطاف حسین نے کہا کہ اگر کوئی فرد، افراد، کوئی فریق یا جماعت اپنے ہی ملک کی فوج پر بے بنیاد الزام تراشیاں کرے اورملک و قوم کی حفاظت میں دشمنوں کے ہاتھوں ذبح تک کردیے جانے والے فوجیوں کو شہید کے بجائے ہلاک قراردے اور ظلم وتشدد، قتل وغارتگری اور مذبح خانہ چلانے والوں کے ہلاک ہوجانے پراسے شہید قرار دیا جائے یہ منطق میری سمجھ سے قطعی بالا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ جماعت اسلامی کے رہنمامسلح افواج کے جرنیلوں ، افسروں اورجوانوں کی شہادت کے باوجودمسلح افواج کوکھلے عام تنقید کانشانہ بنارہے ہیں لیکن موجودہ حکومت بھی مسلح افواج کے خلاف گھناوٴنے اور بیہودہ الزامات لگانے والوں کے بارے میں خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے اورجب مسلح افواج نے ایک بیان کے ذریعے اس پر اپنے اصولی موٴقف کااظہارکیاہے توبعض سیاسی تجزیہ نگار اوراینکرپرسنزاسے سیاسی معاملہ قراردے رہے ہیں اور الٹا فوج کوہی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ اگر فوج پر تابڑ توڑ جھوٹے الزامات لگا کر اس کی رسوائی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، مسلح افواج پر بہتان تراشی کی جاتی رہے گی اور حکومت بھی فوج کے جائز دفاع میں نہیں بولے گی تو پھر ایسی صورت میں فوج کا میدان میں آکر جواب دینا نہ صرف اس کی مجبوری بلکہ فوج کے وقار کی خاطر لازمی بن جاتا ہے ۔ انھوں نے کہاکہ اس وقت ملک جس نازک دور اور خطرات سے گزررہا ہے ان سے نمٹنے کیلئے فوج کو عوام کی اخلاقی مدد کی اشد ضرورت ہے لیکن یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ فوج کی اخلاقی مدد کرنے کے بجائے اس کی تضحیک کرکے ملک دشمنوں کے ہاتھ مضبوط کیے جارہے ہیں جو کسی بھی طرح درست اورجائزنہیں۔