پاکستان
06 دسمبر ، 2013

امن کی آشا ہو تو کسی مسئلے کا حل نا ممکن نہیں

امن کی آشا ہو تو کسی مسئلے کا حل نا ممکن نہیں

نئی دہلی …مسائل جتنے بھی ہوں، امن کی آشا ہو تو سب کا حل ممکن ہے۔یہی بتایا جنگ گروپ اور ٹائمز آف انڈیا کے تعاون سے امن کی آشا اسٹرٹیجک سیمینار کے شرکا نے، جہاں سیاچن تنازع پر سات نکاتی فارمولا تجویز کیا گیا۔نئی دہلی میں ہونے والے دو روزہ امن کی آشا اسٹریٹجک سیمینار میں پاکستان اور بھارت سے سابق سفیر، آرمی اور نیوی کے سابق آفیسرز اور امن کی کوششوں کے لیے متحرک افراد نے شرکت کی۔امن کی آشا سیمینار میں سیاچن کے معاملے پر بھی سات نکاتی فارمولا تجویز کیا گیا، جس کے مطابق:
1) نئی حد بندی کے لیے دونوں ملکوں کا ایک مشترکہ سویلین کمیشن بنایا جائے۔ اس کے ساتھ ایک مشترکہ فوجی کمیشن بھی بنایا جائے جو حقیقی گراوٴنڈ پوزیشن اور نقشے کا تعین کرے۔
2) فوجوں کی ازسرِ نو تعیناتی کی جگہوں پر باہمی اتفاق کیا جائے، ساتھ ہی سیاچن کو غیر فوجی علاقہ بنانے کے لیے بھی ٹائم فریم باہمی اتفاق سے طے کیا جائے۔
3) فوجوں کی واپسی سے پہلے دونوں فریق اپنے زیر کنٹرول علاقے سے گولہ بارود اور دیگر ہتھیار ہٹائیں۔
4) سیاچن کے ماحولیاتی مطالعے کے لیے مشترکہ سائنٹیفک سنٹر قائم کیا جائے۔ علاقے کی حیثیت میں کسی تبدیلی کے بغیر مسئلہ شملہ معاہدے اور اعلانِ لاہور کے مطابق حل کیا جائے۔
5) ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ بنایا جائے جو فوجوں کی واپسی کے بارے میں تفصیلی تجاویز دے اور اس کے عمل کی نگرانی کرے۔
6) جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تجاویز کے تحت غیر فوجی علاقے کے مشترکہ انتظام کا میکنزم سمیت دیگر امور انجام دیے جائیں۔
7) نگرانی اور تصدیق کے نظام دو طرفہ اور باہمی تعاون پر مبنی ہوں، تاکہ گلیشیر پر دوبارہ قبضے کے امکان کو ختم کیا جاسکے۔
سیمینار کے شرکا نے مسئلہ کشمیر کے معاملے پر تفصیلی بحث کے لیے الگ کانفرنس کی تجویز دی، جس میں سماجی، سیاسی، معاشی اور دیگر پہلووٴں کا جائزہ لیا جائے۔ یہ کانفرنس سری نگر اور مظفر آباد یا لاہور اور چندی گڑھ میں منعقد کرنے کی تجویز دی گئی۔
سیمینار کے شرکا نے تجویز دی کہ جب تک سرکریک کا تصفیہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک دونوں طرف سے زمینی سرحد سے منسلک سمندری حد بندی کو ختم کردیا جائے،
سیمینار میں شرکت کرنے والے پاکستانی مندوبین میں میجر جنرل ریٹائرڈ محمد علی درانی، بھارت میں سابق پاکستانی ہائی کمشنر شاہد ملک، عزیز احمد خان، سینیر صحافی نجم سیٹھی اور تحریکِ انصاف کے رہنما شفقت محمود شامل تھے، جبکہ بھارت کی طرف سے شرکت کرنے والوں میں سابق سیکریٹری خارجہ شیام سرن نمایاں تھے ۔

مزید خبریں :