10 دسمبر ، 2013
لاہور…بابا مجھے پڑھنا ہے، فیس کے پیسے دو، فرسٹ ایئر میں پڑھنے والی بیٹی کا مطالبہ غریب باپ پورا نہ کرسکا۔ گولی مار کے بیٹی کی جان لے لی، گولی مارکے اپنی جان دے دی۔تفصیلات کے مطابق لاہورمیں غربت اور مہنگائی نے ایک اور گھر اجاڑ دیا۔ بیٹی نے فیس مانگی، لاچارسرکاری ملازم باپ بندوبست نہ کر سکااور دلبرداشتہ ہوکر پہلے بیٹی کو قتل کیا، پھر خود کو بھی گولی مار لی۔ لرزا دینے والا یہ واقعہ پیش آیا اسلام پورہ کے رہائشی سرکاری ادارے میں فٹر 58 سالہ عاصم رشید کے پرانے اوربوسیدہ گھر میں۔ 2مرلے کے اس گھر میں عاصم رشید ہی نہیں، اس کے بھائیوں کی فیملیز بھی سر چھپائے بیٹھی ہیں۔ عاصم رشید کی 2بیٹیاں اور ایک بیٹا پڑھتے تھے، بڑی بیٹی نجی کالج میں فرسٹ ایئر کی طالبہ تھی۔ جس نے باپ سے فیس کا تقاضا کیا، باپ فیس کا بندوبست تو نہ کر سکا، اسے موت دے دی، پھر خود کو بھی گولی مارکرتمام جھنجھٹوں اور پریشانیوں سے آزاد ہو گیا۔ گھرکی بالائی منزل پر عاصم کے کمرے سے غربت ٹپک رہی ہے، عاصم کا ایک خط بھی ملاہے، جس میں اس نے غربت کو خودکشی کی وجہ قرار دیا ہے۔ واقعے کے بعد ہر کوئی سکتے میں اور مہنگائی کو کوسنے دیتا نظر آتا ہے۔ پولیس نے باپ بیٹی کی لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا کر مقدمہ درج کر لیا اور مختلف پہلووٴں پرتفتیش شروع کر دی۔