28 مارچ ، 2012
کراچی ... کراچی کے علاقے پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم کے سیکٹر ممبر اور انکے بھائی کو گھر میں گھس کر فائرنگ کرکے قتل کرنے کے واقعہ کے بعد رات سے معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں آج اسکول اور بازار کھلیں گے۔جبکہ رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں رات گئے کارروائی کرکے چھ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ لیاقت آباد میں سی ون ایریا کے علاقے الیاس گوٹھ میں دو گروپوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ کر سرچ آپریشن کیا۔ ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔لیاقت آباد کے ہی علاقے انگارہ گوٹھ میں بھی دو گروپوں کے درمیان کے فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے بعد رینجرز نے علاقے میں صورتحال پر قابو پالیا ہے۔ذرائع کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے ابولحسن اصفہانی روڈ پر رینجرز نے کارروائی کرکے سیاسی جماعت کے تین کارکنوں کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ملزمان کو تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔گزشتہ روز مسلح ملزمان نے متحدہ قومی موومنٹ کے سیکٹر ممبرمنصور مختار اور ان کے بھائی مسعود مختار کو قتل جبکہ منصور مختار کی اہلیہ کو زخمی کردیا، واقعے کے بعد شہر میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہوگئی۔اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے ادارے سڑکوں سے غائب رہے۔شہر کے دیگرعلاقوں میں نامعلوم افراد نے تین درجن سے زائد گاڑیاں جبکہ گلبرگ کے علاقے میں ایک پتھارے کوبھی نذر آتش کردیا گیا۔مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 8 افراد کو ہلاک جبکہ 12 سے زائد افراد کو زخمی بھی کردیا۔پی آئی بی واقعے کی تحقیقات کے لیے کراچی پولیس چیف نے ڈی آئی جی ایسٹ طاہر نوید کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے اور واقعہ کا مقدمہ مقتول کی زخمی بھابی کی مدعیت میں قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔رات گئے شہر میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہوگئے۔ مختلف علاقوں میں پیٹرول پمپس کھل گئے جبکہ آج نجی اسکول اور کالجز میں تدریسی عمل جاری رہے گا۔