20 دسمبر ، 2013
پشاور… پشاور میں پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی ، اور عوامی جمہوری اتحاد کے کارکنان کا نیٹو سپلائی لائن پر احتجاجی دھرنا آج 28 ویں روز بھی ہوا۔ نیٹو سپلائی کے خلاف پشاور کے حیات آباد ٹول پلازہ پرخیبر پختون خوا کی مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کا دھرنا آج 28ویں روز بھی ہوا۔ دھرنے کی ذمہ داری آج فاٹا کے عوام پرتھی جس میں قبائلیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔شرکاء نے افغانستان جانے والی ہر گاڑی کی تلاشی لی۔ اس موقع پر ڈرائیوروں اور کارکنان کی تلخ کلامی کے مناظر بھی دیکھنے کو ملے۔ شرکاء نے دھرنے کے خاتمے کو ڈرون حملوں کی بندش سے مشروط قرار دیا۔ طورخم کے راستے نیٹو سپلائی کی عارضی طور پر تعطل کے باعث شرکاء کے ہاتھ کوئی کنٹینر تو نہ لگ سکا۔ تاہم دھرنے کے شرکاء کا دعویٰ ہے کہ اب تک نیٹو سپلائی کے تقریباً 2درجن کنٹینرز کو افغانستان جانے نہیں دیا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کا دھرنے میں شامل قبائلی شرکاء نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ جینا ہو یا مرنا ہو نیٹو سپلائی لائن پر تب تک دھرنا ہو جب تک ڈرون حملے بند نہیں ہوتے۔