28 مارچ ، 2012
اسلام آباد … چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ سول سرونٹ کی تضحیک نہیں ہونے دیں گے، ملازمین کو انتقام کا نشانہ بنانے کیخلاف قانون سازی کی جائے تو عدالت انتظار کر سکتی ہے، انہوں نے اٹارنی جنرل کو حکم دیا کہ وہ 16 اپریل تک سول سرونٹس کے تحفظ کے حوالے سے سفارشات پیش کریں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سول سرونٹس کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق انیتا تراب کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے بتایا کہ حکومت ملازمین کو تحفظ فراہم کرنے کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ اور چاروں چیف سیکریٹریز کو بلا کر قواعد وضوابط کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور اس سلسلہ میں انہیں 4 ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا انہیں 2 ہفتے کی مہلت دی جا سکتی ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی پی او سرگودھا ڈاکٹر رضوان کا تبادلہ منسوخ کردیا گیا ہے اور 12 مارچ کو اس کا نوٹی فکیشن جاری ہوگیا تھا۔ درخواست گزار، انیتا تراب کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر رضوان کا معاملہ ایک مثال ہے، ملازمین کو انتقام کا نشانہ نہیں بننا چاہئے۔ سپریم کورٹ میں سندھ پولیس نے رپورٹ پیش کی کہ سندھ میں شولڈر پروموشن سمیت تمام ترقیاں منسوخ کردی گئی ہیں ۔ عدالت نے ڈی آئی جی میرپور غلام حیدر جمالی کو غلط بیانی پر توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا ہے۔ کیس کی مزید سماعت 17 اپریل کو ہو گی۔