23 دسمبر ، 2013
کراچی… شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پرکراچی میں سکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ حساس مقامات پر فوج کی تعیناتی شروع ہوگئی ہے جبکہ رات 12بجے سے ڈبل سواری بند ہوگی۔سندھ حکومت نے کراچی، حیدرآباد، سکھر اور خیرپور میں موبائل فون سروسز بند کرنے کی بھی درخواست دی ہے۔ شہدائے کربلا کے چہلم موقع پر کراچی کے حساس مقامات پر فوج کی تعیناتی شروع ہو گئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج انتظامیہ کی مدد کرے گی۔ محکمہ داخلہ سندھ نے وفاق سے کراچی سمیت سندھ کے اہم شہروں میں موبائل فون سروسز بند کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔ چہلم پرسکیورٹی خدشات کے پیش نظر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی ہوگی، جس کا اطلاق رات12 بجے سے منگل کو رات 12بجے تک ہوگا۔ چہلم کے مرکزی جلوس کی گزر گاہ پر تمام مارکیٹیں بند رہیں گی جبکہ رابطہ سڑکوں کو کنٹینرز لگاکر بند کردیا جائے گا۔ جلوس میں شامل ہونے والے افراد کی جامہ تلاشی لی جائے گی۔ جلوس کی نگرانی کلوز سرکٹ کیمروں سے کی جائے گی۔ امام بارگاہوں اور مساجد کے باہر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری کو تعینات کیاجائے گا۔ ادھر کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے پولیس کی جانب سے بسوں کو زبردستی تحویل میں لینے کے خلاف کل احتجاجاً شہر بھر میں ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔کراچی میں ایم اے جناح روڈ اور ملحقہ سڑکیں کل صبح 6 بجے سے رات 8 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہیں گی۔ٹریفک پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ چہلم امام حسین کے موقع پرسیکیورٹی کیلئے ایم اے جناح روڈ اور ملحقہ سٹرکیں بند رہیں گی، شہری متبادل راستے اختیار کریں۔