پاکستان
30 مارچ ، 2012

قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر اتفاق رائے سے قرارداد لائی جائیگی

قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر اتفاق رائے سے قرارداد لائی جائیگی

اسلام آباد … امریکا، نیٹو سے نئی شرائط اور قواعد وضوابط پر تعاون پر سیاسی و عسکری قیادت نے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کی سفارشات کی روشنی میں قومی اتفاق رائے سے حکمت عملی وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ فیصلہ جمعرات کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہونیوالے پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے طویل مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر نکتہ وار فصیل سے غور کیا گیا، چوہدری نثار نے رپورٹ کے بعض نکات پر تحفظات کا اظہار کیا۔ قبل ازیں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ قومی سلامتی پر قومی اتفاق رائے بہت ضروری ہے، پوری دنیا پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر فیصلے کی منتظر ہے،امریکا، نیٹو اور ایساف فورسز سے تعاون کی نئی شرائط اور قواعد و ضوابط کی تیاری کیلئے پارلیمانی کمیٹی نے بہت محنت سے کام کیا، یہ صرف امریکا کا نہیں بلکہ 48 ملکوں کا معاملہ ہے۔ کوئی فیصلہ کرنے سے قبل یہ پیش نظر رکھا جائے کہ قومی سیاسی قیادت کی سوچ مستقبل کے لائحہ عمل کا تعین کریگی۔ اجلاس میں اسپیکر اسمبلی فہمیدہ مرزا، قائد حزب اختلاف چوہدری نثار، سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر سینیٹر اسحق ڈار، چوہدری شجاعت حسین، سینیٹر مشاہد حسین سید، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، ایم کیو ایم کے رہنما حیدری عباس رضوی، اے این پی کے سینیٹر افراسیاب خٹک، فاٹا کے پارلیمانی لیڈر حاجی منیر اورکزئی، کلثوم پروین، سینیٹر مظفر شاہ، سینیٹر رضا ربانی، وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر، وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رحمن، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ ظہیر الاسلام، چیف آف ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل تنویر طاہر رفیق بٹ نے شرکت کی۔

مزید خبریں :