25 جنوری ، 2014
کراچی…وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے کراچی آپریشن کو جاری رکھنے کے فیصلے کے بعد شہر بھر میں پولیس کے نظام میں بہتری لانے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف کیا جانے والا آپریشن اب تیسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔اس مرحلے میں وفاقی اور صوبائی سطح پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر بھر میں پولیسنگ کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔جس کیلئے کراچی کے 60فیصد علاقوں میں 200پولیس چوکیاں فوری طور پر قائم کی جائیں گی۔ یہ چوکیاں جن علاقوں میں قائم کی جارہی ہیں ان میں کراچی کا ویسٹ زون سرفہرست ہے، جہاں 100 چوکیاں قائم کی جارہی ہیں۔ کراچی کا ویسٹ زون سائٹ، نارتھ ناظم آباد، نیو کراچی، گلبرگ، اورنگی اور بلدیہ ٹاوٴن جیسے علاقوں پر مشتمل ہے جبکہ ایسٹ زون جو گلشن اقبال، شاہ فیصل، لانڈھی، بن قاسم، گڈاپ اور کورنگی پر مشتمل ہے۔ وہاں 65 پولیس چوکیاں بنائی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ ساوٴتھ زون جس میں کیماڑی، صدر، جمشید ٹاوٴن، کلفٹن اور لیاری آتے ہیں وہاں 35 چوکیاں قائم کرنے کا پلان ہے۔ ان چوکیوں پر دو،دو شفٹوں میں چار چار پولیس اہلکار تعینات کیئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ کراچی کے داخلی راستوں جیسے نیشنل ہائی وے، سپر ہائی وے اور حب ریور روڈ پر بھی پولیس اور رینجرز کی 10چوکیاں قائم کرنے کی تجویز ہے۔ جو سیکیورٹی کیمروں سے منسلک ہوں گی اور آپ کو یہ بتادیں کہ ان چوکیوں کے علاوہ نائٹ وژن سے لیس تقریباً 600 سیکورٹی کیمرے شہر کی 32 اہم شاہراہوں اور 40 علاقوں میں بھی لگائے جائیں گے۔ جن کی لاگت 3 کروڑ سے زائد ہے۔ ان اقدامات کے علاوہ دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے کراچی پولیس میں اسپیشل فائٹر گروپ بھی تشکیل دیا جارہا ہے جس کا سربراہی ڈی آئی جی رینک کا افسر ہوگا۔ اس اسپیشل فائٹر گروپ میں 20پولیس افسر اور 200کمانڈو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔ اس گروپ کو 30 پولیس موبائلیں اور 10 جدید بکتر بند گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔