26 جنوری ، 2014
کراچی…شہر کراچی آج پھر سے بم دھماکوں اور گولیوں سے گونج اٹھا، موت کے سوداگروں نے 7 پولیس اہلکاروں اور 8 سالہ بچے سمیت 20 افراد کو موت کے گھاٹ سلا دیا۔حیدری میں نجی مال کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ شیرشاہ اکبر روڈ کے قریب سے ایک شخص کی تشدد زدہ نعش برآمدہوئی۔ اس سے قبل کچھ ہی منٹوں میں موت کے سوداگروں نے 6 پولیس اہلکاروں کو لانڈھی کے 2مختلف علاقو ں میں شہید کر دیا۔ پولیس کے مطابق لانڈھی 6 نمبر میں مہاجر قومی مومنٹ کے قائد آفاق احمد کے گھر کے باہر سیکورٹی پر مامورپولیس موبائل پر فائرنگ اور بم حملے کے نتیجے میں 3پولیس اہلکار جاں بحق اور لانڈھی نمبر 3 پولیس اسٹیشن واپس جاتے ہوئے ملزمان کی فائرنگ سے 3مزید پولیس اہلکار جاں بحق ہوئے۔پولیس کے مطابق مبینہ ٹاوٴن اسکاوٴٹ کالونی میں فائرنگ ایک شخص جاں بحق ہوگیا، دوسری جانب لیاری کے علاقے نیا آباد میں فائرنگ سے ایک شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔ ماڑی پور روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق اورنگی ٹاوٴن نمبر 10 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 45 سالہ صابر جاں بحق ہوگیا۔ اے ایس آئی صابر پر سرجانی ٹاوٴن میں نا معلوم ملزمان نے فائرنگ کردی جسے زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ بلدیہ ٹاوٴن میں بھی فائرنگ کے واقعے میں ایک شخص زخمی ہو گیا۔ ڈیفنس فیز ٹو اور اورنگی ٹاوٴن میں فائرنگ کرکے 2 افراد کو قتل کردیا گیا۔ لیاقت آباد میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 8 سال کا بچہ زندگی کی بازی ہار گیا۔ نیوکراچی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے منصورالسلام نامی شخص جاں بحق ہوگیا۔ ادھرلیاری کے علاقے پاک کالونی سے 2 افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملی ہیں۔ دوسری جانب کورنگی بلال کالونی میں نا معلوم افراد امام بارگاہ کے باہر دستی بم پھینک کر فرار ہو گئے۔ دستی بم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ شہر میں ایک جانب تو دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹ کلنگ جاری ہے تو دوسری جانب ایسا لگتا ہے کہ دہشت گردوں کو پوچھنے والا کوئی نہیں۔