26 جنوری ، 2014
حیدرآباد…ڈی آئی جی حیدرآبادنے24جنوری کوریجن بھرمیں ہونے والے دھماکوں کا مقدمہ کالعدم جسمم کے چیئرمین شفیع برفت اور تنظیم کی پوری قیادت کیخلاف درج کرنے کے احکامات جاری کردیے۔ حکم کی تعمیل میں مقدمات درج ہونا شروع۔ بھان سعید آباد سے 2 ملزمان کی گرفتاری بھی سامنے آگئی۔پولیس حکام کے مطابق 25 جنوری کو کالعدم جسمم نے سندھ بھر میں ہڑتال کی کال دی تھی اور ایک روز قبل سندھ کے مختلف اضلاع میں 37 دھماکے کیے گئے تھے۔ کوہ نور چوک، لطیف آباد پونے سات نمبر، حیدرچوک اور نسیم نگر سمیت حیدرآباد ریجن کے بیشتر اضلاع میں بھی دھماکوں سے خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ جس کے بعد ڈی آئی جی حیدرآباد اکرم نعیم بروکا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جہاں دھماکے ہوئے وہاں تھانوں میں انسداد دہشگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔ ڈی آئی جی کے حکم پر نسیم نگر پولیس اسٹیشن، سٹی تھانہ، اے سیکشن تھانہ اور بھان سعید آباد تھانے میں مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔ مقدمات میں کالعدم جسمم کے چیئرمین شفیع برفت،وائس چیئرمین لالہ اسد ، مرکزی رہنماوٴں حفیظ پیرزادہ، مرتضی چانڈیو اور زاہد رند کو ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔ تھانہ بھان سعید آباد سے 2 ملزمان کی گرفتاری بھی ظاہر کی گئی۔ جن کے قبضے سے بم، اسلحہ اور کالعدم جسمم کی ہڑتال سے متعلق پمفلیٹس برآمد ہوئے ہیں۔