26 جنوری ، 2014
اسلام آباد…سات ماہ بعد وزیر اعظم نواز شریف کو اپنے ارکان پارلیمنٹ کا خیال آ ہی گیا، 27 جنوری کو مشترکا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی صدارت خود کریں گے۔ا س اجلاس کی کیا اہمیت ہے اور کن امور پر مشاورت کی جائے گی۔اس حوالے سے جیو نیوز کے ارشد وحید چودھری کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف کے سر پر جیسے ہی وزارت عظمیٰ کاتاج سجا وہ اپنی جماعت مسلم لیگ ن کے چند قریبی سینئر رہنماوٴں کے علاوہ پارٹی ارکان پارلیمنٹ کی رسائی سے دور ہو گئے۔ وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں اور دیگر مصروفیات کی وجہ سے اہم قومی ا مور پر مشاورت تو ایک طرف گزشتہ 7 ماہ میں مسلم لیگ ن کے ارکان قومی اسمبلی اپنے حلقوں کے مسائل بتانے کے لیے بھی ان سے نہ مل سکے۔حکومت کے قیام کے بعد ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے دو اجلاس ہوئے تاہم ان کی صدارت وزیر اعظم نواز شریف کی بجائے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کی۔ اب کہیں جا کے وزیر اعظم نواز شریف پہلی بار 27 جنوری کو اپنے ارکان پارلیمنٹ کے اجلاس کی صدارت خود کریں گے۔قومی اسمبلی یا سینیٹ کے اجلاس وزیر اعظم تک رسائی کا بہترین موقع ہوتے ہیں تاہم نواز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں صرف دو سیتین بار اور سینیٹ کے اجلاس میں ایک بار بھی شرکت نہیں کی۔ اب 27 جنوری کے اجلاس میں وزیر اعظم ملک کی موجودہ صورتحال،دہشت گردی کی حالیہ لہر اور عوامی مسائل پر اپنے ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گے جب کہ پارٹی ارکان بھی انہیں اپنے دکھڑے سنا سکیں گے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی طرف سے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں میں لیگی ارکان اور وفاقی وزراء کی عدم دلچسپی پر ان کی باز پرس کیے جانے کا بھی امکان ہے۔مسلم لیگ ن کی مشترکا پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تحفظ پاکستان ترمیمی آرڈیننس 2014 پر مشاورت اوراسے پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی حکمت عملی طے کی جائے گی جب کہ حکومت کی 7 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔