پاکستان
30 جنوری ، 2014

عمران فارق قتل؛ کراچی کے محسن اور کاشف نے ریکی کی تھی،برطانوی میڈیا

عمران فارق قتل؛ کراچی کے محسن اور کاشف نے ریکی کی تھی،برطانوی میڈیا

لندن…برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ برٹش کراؤن پراسیکیوشن سروس نے پاکستان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں مبینہ طور پر ملوث اور پاکستان میں موجود 2افراد کوتلاش کریں، دونوں مشتبہ افراد کا تعلق کراچی سے ہے اور ان کے نام محسن علی سید اور محمد کاشف خان کامران بتائے گئے ہیں۔ برطانوی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ محسن اورکاشف نے اسٹوڈنٹ ویزاکیلئے اپلائی کیا تھا اورانہوں نے ایسٹ لندن میں واقع،لندن اکیڈمی آف مینجمنٹ سائنسز میں داخلہ لیاتھا۔یقین ظاہر کیا گیا ہے کہ کراچی ہی کے بزنس مین معظم علی خان نے دونوں مشتبہ افرادکو برطانیہ جانے کیلئے اسپانسرکیاتھا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق معظم علی خان ،ایم کیوایم کے قائدکے بھتیجے افتخار حسین سے سن دوہزار دس تک رابطے میں رہے ہیں۔ محسن علی سید نے ٹوٹنگ، ساؤتھ لندن اور ایجویر میں رہائش اختیارکی تھی۔ برطانوی میڈیاکے مطابق محسن علی سید اس دوران ایم کیوایم کیلئے ڈاکٹرعمران فاروق کے دن رات کے معمولات کی نگرانی کرتارہا جبکہ محمد کاشف خان کامران کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ ستمبرسن دوہزار دس میں برطانیہ آیا تھا۔ دونوں افراد ساتھ رہے اورایک ساتھ ہی آتے جاتے رہے۔ ڈاکٹرعمران فاروق کوایجویرمیں ان کے گھرکے باہر چاقو اور اینٹ کے وار سے قتل کردیاگیاتھا۔ واقعہ کے عینی شاہدبھی موجودہیں اوربرطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ قتل کے مقام سے قاتلوں کے بھی ڈی این اے حاصل کرلیے گئے تھے اور ان دونوں مشتبہ افراد کے سامنے لائے جانے سے یہ واضح ہوسکے گا کہ وہ قاتل ہیں یانہیں۔مشتبہ افراد واقعے کے چند ہی گھنٹوں میں برطانیہ سے پروازکے ذریعے سری لنکا چلے گئے تھے اور برطانوی میڈیا کادعویٰ ہے کہ19ستمبرکوکراچی پہنچتے ہی دونوں کو ائرپورٹ سے گرفتارکرلیاگیاتھاتاہم پاکستانی حکام اس کی تردیدکرچکے ہیں۔ یہ بھی خیال ظاہرکیاگیا ہے کہ دونوں مشتبہ افراد کو مبینہ طورپروطن واپسی میں کراچی سے تعلق رکھنے والے خالد شمیم کی مددحاصل تھی جوستمبرسن دوہزار دس کے بعد سے لاپتا ہے۔ ڈاکٹرعمران فاروق کیس میں گرفتارکیے گئے افتخارحسین ضمانت پررہاہیں اورسینیٹرفروغ نسیم کاکہنا ہے کہ افتخارحسین قریشی کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔

مزید خبریں :