31 جنوری ، 2014
لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے ایم کیو ایم لیاری سیکٹر یونٹ32کے کارکن ریحان ولد حسین اور ایم کیو ایم قصبہ علی گڑھ سیکٹر یونٹ132کے کارکن فیصل شہزاد ولد سمیع اللہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہا ر کیا ہے۔اپنے تعزیتی بیان میں انھوں نے مرحومین کے تمام سوگوار لواحقین سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں مجھ سمیت ایم کیو ایم کے تمام کارکنان آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ مرحومین کو اپنی جواررحمت میں اعلیٰ مقام عطافرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطاکرے۔(آمین)۔دریں اثناء ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے ریحان ولد حسین اور فیصل شہزاد ولد سمیع اللہ کی پر ااسرار حالات میں جاں بحق ہونے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کارکنان کے شہید ہونے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ایک بیان رابطہ کمیٹی نے کہا کہ فیصل شہزاد 17جنوری کو لیاقت آباد میں واقع اپنے سسرال سے گلشن اقبال جانے کے لئے نکلے تھے کہ راستے سے لاپتہ ہوگئے ،ان کے اہل خانہ کی طرف سے سندھ ہائی کورٹ میں ان کی بازیابی کے لئے ایک درخواست سندھ ہائی کورٹ میں 20جنوری کو داخل کی گئی تھی لیکن31جنوری کو مواچھ گوٹھ کے علاقے سے ان کی لاش ملی ہے جبکہ ریحان حسن 24جنوری کو طارق روڈ پر واقع اپنے دفتر کے لئے نکلے تھے اور اس کے بعد سے وہ لاپتہ تھے ۔31 جنوری کو ان کے گھر والوں کو اخبارات کے ذریعے معلوم ہوا کہ ان کی لاش سول اسپتال میں موجو دہے۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایک دفعہ پھر ایم کیو ایم کے کارکنان کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، قانون کی حکمرانی اور جرائم بیخ کنی کے لئے ضروری ہے کہ تمام اقدامات قانون کے تحت کئے جائیں ۔اگر کسی بھی فرد کے اوپر کوئی الزام ہے تو اس پر با قاعدہ مقدمہ چلاکر قانون کے مطابق کاروائی کرنی چائیے۔رابطہ کمیٹی نے صدر ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور تمام مقتدر اداروں سے اپیل کی کہ وہ ریحان حسن اور فیصل شہزاد کی شہادت کا سختی سے نوٹس لیں اور ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کو یقینی بنائیں۔علاوہ ازیں رابطہ کمیٹی نے کراچی میں پیر آباد کے علاقے میں بم دھماکہ ، سہراب گوٹھ کے علاقے میں پولیس موبائل اور میڑو ول سائٹ میں ایک گاڑی پر دہشت گردوں کے دستی بموں سے حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے اور دہشت گردی کے ان واقعات کو شہر کا امن سبوتاژ کرکے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی گھناؤنی سازشوں کا تسلسل قرار دیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بم دھماکہ اور دستی بموں کے مسلسل حملوں کا سنجیدگی سے نوٹس لیاجائے ، دہشت گردی اور اس میں ملوث سفاک دہشت گردوں کو عملی طور پر قانون کی گرفت میں لیاجائے ۔ رابطہ کمیٹی نے مسلح دہشت گردوں کی فائرنگ سے پروفیسر سید اصغر علی زیدی کے جاں بحق اور ان کے اہلیہ شاہانہ کے زخمی ہونے کے واقعہ پر شدید مذمت کی ،اور اس میں ملوث سفاک دہشت گردوں کو گرفتار کرکے مرحوم کے اہل خانہ کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ۔رابطہ کمیٹی نے مرحوم کی مغفرت اور سوگواران کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ۔ انہوں نے اصغرعلی زیدی کی اہلیہ کے لئے جلد و مکمل صحتیابی کیلئے بھی دعا کی ۔