11 فروری ، 2014
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن وقومی اسمبلی میں ایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرڈاکٹرمحمدفاروق ستارنے کہاہے کہ ہمیں دشمن نہ سمجھاجائے،مہاجرعوام بھی برابرکے پاکستانی ہیں اورمحب وطن ہیں جن کی نسل کشی کی جارہی ہے،ایم کیوایم کے کارکنان پرجس قسم کاانسانیت سوزبہیمانہ تشددکیاجارہاہے اس سے عصبیت کاتاثرپھیل رہاہے جوسلوک مہاجروں کے ساتھ کیاجارہاہے اس قسم کاسلوک تومفتوحہ کے علاقے عوام کے ساتھ نہیں کیاجاتا۔انہوں نے کہاکہ ایک طبقے کودیوارسے لگانے اورکراچی پولیس اسٹیٹ بنانے کاسلسلہ اب بندہوناچاہیے،وردی میں ملبوس جوعناصر کارکنان پرانسانیت سوز تشددکرکے ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں ملوث ہیں ان کیخلاف آئین پاکستان کے تحت غداری کے مقدمات چلائے جائیں اورظلم وبربریت کا شکار معصوم وبے گناہ کارکنان کے اہل خانہ کوانصاف فراہم کیاجائے،24گھنٹے میں ایم کیوایم کے40سے زائدلاپتہ کارکنان کی بازیابی کیلئے اقدامات کیے جائیں اور بتایا جائے وہ کہاں اورکس کے پاس ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے بہیمانہ تشددکے بعدماورائے عدالت قتل کیے گئے ایم کیوایم نارتھ کراچی سیکٹر کے کارکن محمدعادل کی نمازجنازہ کے بعدمیڈیاکے نمائندوں کوپریس بریفنگ سے خطاب میں کیا۔ فاروق ستارنے کہاکہ آج ہم نے ایک اورجنازہ اٹھایاہے ، ریاستی جبرکاسلسلہ اپنے عروج پرہے اورایک ایک کرکے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کوگرفتاری کے بعد انسانیت سوزبہیمانہ تشددکانشانہ بناکرانہیں انتہائی بے دردی سے ماورائے عدالت قتل کیا جارہا ہے اورانہیں زندہ رہنے کے حق سے محروم کیاجارہاہے۔ گذشتہ ہفتے محمدسلمان کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور ماورائے عدالت قتل کاواقعہ اوراس کے بعدفہدعزیزکی بارات کے موقع پر گرفتاری اور انسانیت سوز تشدد کے بعد بھی مزید چار واقعات ایسے رونماکیے گئے جس نے چنگیزیت کوبھی پیچھے چھوڑدیا۔فاروق ستارنے کہاکہ ایم کیوایم کے ہمدرد 60 سالہ محمد معراج الدین جنہیں ناظم آبادگول مارکیٹ کے قریب چیکنگ کے دوران روکاگیااورپھران سے 10ہزارروپے رشوت طلب کی گئی جووہ اداکرنے کی پوزیشن میں نہیں تھے لہٰذا انہیں تشدداوربربریت کانشانہ بنایاگیا جس کے باعث دل کادورہ پڑھنے سے ان کی موت واقع ہوگئی یہ چنگیزیت اوردرندگی نہیں تواورکیاہے۔فاروق ستارنے وزیراعظم نوازشریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار ، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور گورنر ڈاکٹر عشرت العبادسے پرزورمطالبہ کیاکہ وہ فوری طورپرایسے آئینی اقدامات کریں کہ اس تاثرکوختم کیاجاسکے جوعصبیت کاباعث بن رہے ہیں۔