12 فروری ، 2014
پشاور…پشاور کے نواحی علاقے ماشو خیل میں مسلح افراد نے امن کمیٹی کے رکن اور اس کے خاندان کے 8افراد کو قتل کردیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کو علاقے کے تحفظ کے لیے اہم کردار ادا کرنے پر نشانہ بنایا گیا ۔ پشاور اور خیبر ایجنسی کے سرحدی علاقے ماشوخیل میں رات کے اس پہرخون کی ہولی کھیلی گئی جب اہل علاقہ چین کی نیند سو رہے تھے۔ نشانہ بنا امن کمیٹی کے رکن پیراسرار اللہ کاخاندان، جس کے 9افراد بے دردی سے قتل کردیئے گئے۔ 20سے 30حملہ آور جدید اسلحے سے لیس ہو کر ماشوخیل پہنچے اور پیراسرار، اس کے بیٹے، دوبھائیوں، چار بھتیجوں اور ایک بھانجے کو گھر سے نکال کر گولیاں مار دیں۔ اطمینان وسکون سے 9افراد کو ابدی نیند سلانے کے بعد بھی حملہ آوروں کا غصہ ٹھنڈا نہ ہوا تو جاتے جاتے پیراسرار کا حجرہ بھی زمین بوس کردیا جبکہ قانون کے رکھوالے نیندکے مزے لیتے رہے۔ غربت کا یہ عالم ہے کہ مرنے والوں کو آخری آرام گاہ تک پہنچانے کیلئے چندہ اکٹھا کیا گیا۔ ماشوخیل کے رہائشی کہتے ہیں کہ اس علاقے میں شام کے بعد حکومتی رٹ ختم ہوجاتی ہے اور وہ جرائم پیشہ افرادکے رحم وکرم پرہوتے ہیں۔ ماضی میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے حکومتی اداروں نے مختلف مقامات پر امن لشکر قائم کئے لیکن وقت کے ساتھ یہ لشکر حکومت کی حمایت سے محروم ہوگئے۔ یہ امن لشکر اب حکومتی حمایت کی سزابھگت رہے ہیں۔ پشاور مسلسل تین روزسے دہشت گردی کانشانہ بن رہاہے۔ پیرکوچمکنی میں گھرکے اندرخودکش حملے میں چارمعصوم خواتین جاں بحق ہوگئیں۔ اس سے اگلے روز سینماء ہال میں دھماکوں کے نتیجے میں 13فلم بین لقمہٴ اجل بن گئے۔