13 فروری ، 2014
کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے کہاہے کہ کراچی میں ٹارگٹڈآپریشن کے نام پر ایم کیوایم کے معصوم وبے گناہ کارکنوں کی گرفتاریوں اورچھاپوں کاسلسلہ جاری ہے۔شہرمیں مختلف علاقوں میں ایم کیوایم کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں اورگھروں پرچھاپے مارکرگرفتارکیاجارہاہے۔آج بھی ایم کیوایم قصبہ علی گڑھ سیکٹریونٹ 131کے ہمدرد محمد عارف ولدمحمدحنیف کوپولیس اورسادہ لباس میں ملبوس اہلکاروں نے اس وقت گرفتارکرلیا جب وہ اپنے گھر سے پرنٹنگ پریس جارہے تھے۔نعیم کی طرح محمدعارف کوبھی نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیاہے ۔ خدشہ ہے کہ کہیں ان کوبھی دیگرکارکنوں کی طرح ماورائے عدالت قتل نہ کردیا جائے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ کراچی میں طالبان ، لشکرجھنگوی اوردیگرکالعدم تنظیموں کے دہشت گرد پولیس اوررینجرزپر حملے اوربم دھماکے کررہے ہیں، مزارات، خانقاہوں ، آستانوں اوردرگاہوں پر معصوم وبے گناہ لوگوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں، پولیو ورکرزکوقتل کررہے ہیں۔ یہ سفاک دہشت گرداب تک کراچی میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم سمیت پولیس اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے کئی افسروں اور جوانوں کواپنی دہشت گردی کانشانہ بناچکے ہیں لیکن کالعدم تنظیموں کے دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے بجائے ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں کوگرفتارکیاجارہاہے ،انہیں سرکاری حراست میں بہیمانہ تشددکانشانہ بنایا جارہا ہے اورلاپتہ کیاجارہاہے ۔ رابطہ کمیٹی نے صدرممنون حسین، وزیراعظم نوازشریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی،وزیراعلیٰ سندھ سیدقائم علی شاہ اوروفاقی وصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے بے گناہ کارکنوں اورہمدردوں کی گرفتاریوں اورچھاپوں کاسلسلہ بندکیا جائے اورگرفتارشدگارگان کورہاکیاجائے ۔