پاکستان
18 فروری ، 2014

23 ایف سی اہلکاروں کا قتل، طالبان سے مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے

23 ایف سی اہلکاروں کا قتل، طالبان سے مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے

اسلام آباد… 23 ایف سی اہلکاروں کے قتل کے بعد طالبان اور حکومتی کمیٹی کے مذاکرات کھٹائی میں پڑگئے۔ وزیراعظم نوازشریف نے ایف سی اہلکاروں کے قتل کوسنگین اور بہیمانہ جرم قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات مذاکراتی عمل پر نہایت منفی اثرات ڈال رہے ہیں، عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ نئی صورت حال پرکمیٹی آج مشاورت کرے گی۔ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے اپنے ایک بیان میں ا یف سی اہلکاروں کے قتل کی شدیدمذمت کرتے ہوئے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔ ان کا کہناہے کہ حکومت نے سنجیدگی، نیک نیتی اور اے پی سی کے فیصلے کی روشنی میں مذاکراتی عمل شروع کیا، لیکن جب بھی حوصلہ افزاموڑپرپہنچے، مذاکراتی عمل سبوتاژ کردیاگیا۔ ملک اس طرح کی خون ریزی کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ یہ ایک نہایت افسوس ناک صورت حال ہے جس پر پوری قوم کو دکھ ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی عرفان صدیقی اور میجر ریٹائرڈ محمد عامر نے پرائم منسٹرہاؤس میں نوازشریف سے ملاقات کی، بعدمیں عرفان صدیقی نے جیونیوزکوبتایاکہ وزیراعظم نے ایف سی اہلکاروں کے قتل پر شدید دکھ کا اظہار کیا ہے، اس سنگین واقعہ کے بعد مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہوچکاہے، حکومتی کمیٹی کا مشاورتی اجلاس آج اسلام آباد میں طلب کیا ہے جس میں اکتیس جنوری سے اب تک کے مذاکراتی عمل اور پیش رفت پر بات کی جائیگی۔

مزید خبریں :