26 فروری ، 2014
اسلام آباد…قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہاہے کہ ہم نے حکومت کی حمایت کی لیکن حکومت نے اعتماد میں نہیں لیا، قومی سلامتی پالیسی پر وفاقی وزیرداخلہ کی ایوان میں وضاحت نے مزید کنفیوژن پیدا کردی ہے، وزیراعظم نوازشریف کہتے ہیں کہ سلامتی پالیسی کسی جماعت یا حکومت کی نہیں ، قومی ہے،تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ابہام دورکیا جائے گا۔ قومی اسمبلی میں وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کے قومی سلامتی پالیسی پر بیان کے بعد قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے حکومت کے مذاکراتی عمل کو مکمل سپورٹ کیا لیکن حکومت نے اس پر ہونے والی پیش رفت اور اس کے بعد شمالی وزیرستان میں کارروائی کے لیے اعتماد میں ہی نہیں لیا۔ انہوں نے کہ کوئی محب وطن دوسرے پاکستانی کا خون نہیں کرسکتا، موجودہ حالات آمریت کے فیصلوں کا نتیجہ ہیں۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وطن ہے تو ہم سب ہیں، حکومت فوری طور پر پارلیمانی لیڈرز کو ان کیمرا بریفنگ دے اور اپوزیشن کو اعتماد میں لے، اپوزیشن ملکی مفاد کے ہرفیصلے میں حکومت کا ساتھ دے گی۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ یہ سلامتی پالیسی کسی جماعت یا حکومت کی نہیں، قومی ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ابہام دور کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج سے 20سال پہلے ایوان کا ماحول مختلف تھا، سب جماعتوں نے طویل جہدوجہد کے ساتھ بہت کچھ سیکھا ہے، اب مل کرمسائل حل کریں گے۔