03 مارچ ، 2014
کراچی…حکومت طالبان دہشتگردوں سے مذاکرات کا ڈھونگ رچا رہی ہے ۔مذاکرات کے نام پر دہشتگردوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے ۔ضلع کچہری پر حملہ حکومت اور طالبان کی مذاکرات میں سنجیدگی کامظہر ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے وحدت ہاؤس کراچی میں جاری اجلاس سے خطاب کے دوران کیا اُ ن کا کہنا تھا کہ طالبان پاکستان کو کھنڈر بنانے پر تلے ہو ئے ہیں ،مذاکرات اور جنگ بندی کا ڈرامہ اب ختم کیا جائے ، عوام حکومت کی بے سمت پالیسی سے تنگ آچکے ہیں ، جنگ بندی کے اعلان کے بعد 11افراد اور شہریوں کی خاک و خون میں غلطاں لاشیں نواز حکومت اور طالبان کے پاکستانی عوام کو مشترکہ تحفے ہیں ، سیشن کورٹ بم دھماکیمیں 11 بے گناہوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں، ایک مرتبہ پھر اپنے موقف کا اعادہ کر تے ہیں کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف فیصلہ کن فوجی آپریشن کا آغاز جلد کیا جائے۔ علامہ شہیدی نے مزید کہا کہ عالمی استعماری قوتیں طالبان کی پشت پناہی کر رہی ہیں ، حکومت پاکستان بیرونی دباؤمیں طالبان کے خلاف طاقت کے استعمال سے خوفزدہ ہے، روزانہ دہشت گرد حملے ، لاشو ں کے ڈھیر، عوام کے حوصلوں کو پست کر نے کی ایک سنگین سازش ہے، افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہماری اعلیٰ عدلیہ نے بھی اپنا منصفانہ کردار ادا نہیں کیا ، آج یہ دہشت گرد ناسور بن کر ملک بھر میں پھیل چکے ہیں، اگر بروقت انہیں قابو کر لیا جا تا توملک و قوم کا اتنا جانی و مالی نقصان نہ ہو تا، جج رفاقت احمد خان اعوان اور دیگرو کلاء سمیت بے گناہ شہریوں کا قتل انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے جتنی مذمت کی جائے کم ہے، لیکن اس سے بڑھ کر افسوس کا مقام یہ ہے کہ طالبان نواز سیاسی ومذہبی جماعتوں نے ایک مرتبہ پھر اس دہشت گردانہ کاروائی کا جواز تلاش کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ اپنے اتحادی طالبان کو بری الذمہ قرار دلوانے میں کامیاب ہو جائیں۔علامہ امین شہیدی نے حکومت کو متنبہ کیا کہ وہ طالبان دہشتگردوں اور ان کی حمایت یافتہ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے خلاف فوری آپریشن کا باقائدہ آغاز کرے تاکہ اس ملک کی مظلوم عوام کی جانوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔