پاکستان
05 مارچ ، 2014

پرویز مشرف کے وکلاکی عدالت محفوظ مقام پرمنتقل کرنے کی درخواست

 پرویز مشرف کے وکلاکی عدالت محفوظ مقام پرمنتقل کرنے کی درخواست

اسلام آباد…غداری کیس میں مشرف کے وکلا نے دھمکیاں ملنے کی شکایت کرتے ہوئے عدالت کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی درخواست کی ہے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ جان کے خطرے کی وجہ سے کیس بند نہیں کرسکتے۔آئندہ سماعت 7مارچ کو ہوگی۔جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کا تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کررہا ہے۔ آج سماعت کے آغاز پر مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے عدالت کے سامنے ایک خط پیش کیا اور بتایا کہ تحریک طالبان نے مشرف کے کیس سے علیحدگی کیلئے دھمکیاں دی ہیں۔ سپریم کورٹ کے پتے پر بھیجے گئے خط میں انہیں ، انور منصور اور شریف الدین پیرزادہ کو مخاطب کیا گیاہے ، ان حالات میں اس کیس کی پیروی کرنا مشکل ہوگیا ہے ، اس سے پہلے انور منصور روسٹر م پر آئے اور بتایا کہ خصوصی عدالت محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ مشرف کے ایک اور وکیل رانا اعجاز نے کہا ان کے پاس اطلاعات ہیں کہ عدالت پر حملہ کرکے ججز کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔ مشرف کے وکلا کے بیانات سن کر بنچ کے سربراہ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ کسی خطرے کی وجہ سے اس کیس کی فائل بند کرکے ریکارڈ روم کی نظرنہیں کرسکتے، ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا احساس ہے ، کیس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔ آئندہ سماعت پر ججوں کے متعصب ہونے سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سنایاجائے گا، 11 مارچ کو پرویز مشرف پر فرد جرم عائد کرنے کے بارے میں عدالتی حکم نامہ بھی برقرار ہے۔

مزید خبریں :