10 مارچ ، 2014
تھر…وزیراعظم نواز شریف کل تھرپارکر کے علاقے مٹھی پہنچیں گے،اوروہ وہاں امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیں گے،امکان ہے کہ وہ اس موقع پر وفاقی حکومت کی جانب سے تھر کے متاثرین کے لیے امداد کا بھی اعلان کرینگے۔دوسری جانب سندھ حکومت کے وزراء اور اعلیٰ حکام نے بھی اب تھر کا رخ کرلیا ہے اور ڈیرے ڈال دیئے ہیں ، ریگستان میں بڑی بڑی چمچماتی گاڑیاں فراٹے بھرتی ہوئی نظر آرہی ہیں۔مقامی لوگوں نے جیو نیوز کو بتایا کہ صورتحال بہت خراب ہے،لوگ بھوک سے پریشان ہیں،مناسب علاج کی سہولتوں کافقدان ہے۔ادھر تھر میں قحط اور اسکے باعث پیدا شدہ صورتحال کے تناظر میں پاک فوج سندھ حکومت اور فلاحی تنظیموں کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں،تاہم تھر کے لوگوں کے پیٹ میں روٹی نہیں،پینے کو پانی نہیں اور وہ پچاس روپے کلو آٹا خریدنے کی ہمت نہیں رکھتے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تھر کے باشندے مرچیں کھانے پر مجبور ہوگئے ہیں، جبکہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی بھی شروع ہوگئی ہے۔دوسری جانب مختلف سرکاری تنظیموں نے بھی امدادی کارروائیاں شروع کردی ہیں۔