18 مارچ ، 2014
کوالالمپور…ملائیشیا کا مسافر طیارہ کنٹرول روم سے رابطہ منقطع ہونیکے بعد اپنے روٹ سے ہٹ گیا تھا، چھ منٹ بعد تھائی لینڈ کے فوجی راڈار پر دکھائی دیا تھا، تھائی لینڈ نے لاپتا طیارے سے متعلق نئی معلومات جاری کردیں،ہر گزرتے دن کے ساتھ ملائیشیا کے گمشدہ طیارہ کے معمہ کو سلجھانے کے لیے ہونے والی تحقیقات اور انکشافات اسے مزید الجھا رہے ہیں ، ایم ایچ 370 نے اپنا روٹ تبدیل کیا ،اس بات کی تصدیق اب تھائی لینڈ کے سول ایویشن حکام نے بھی کردیں ، انکا کہنا ہے رات ایک بج کر 22 منت تک طیارہ اپنے روٹ پر دیکھا گیا تھا ، 6 منٹ بعد تھائی فوجی رڈار کو ایک انجان سگنل موصول ہوا ،جسکے بارے میں خیال ہے کہ وہ سگنل ایم ایچ370 کا تھا اور طیارہ اپنی منزل سے بالکل الٹ تھا ، جس پر ملیشین حکام کہتے ہیں کہ معلومات کے مطابق طیارے نے مغرب کی طرف مڑ کر بحر ہند کی طرف پرواز کی ،سوال یہ ہے کہ جس وقت طیارہ اپنا رخ موڑ رہا تھا اس وقت مسافروں نے مدد کے لیے کوئی کال کیوں نہیں کی ،ماہرین کا کہنا ہے کہ طیارہ کے بلند ی پر ہونے کے باوجود مسافروں کے پاس کال ملانے کی سہولت ہوتی ہے، ایک اور سوال یہ ہے کہ طیارہ ساڑھے سات گھنٹے تک بحر ہند کی جانب سفر کرتا رہاتو کسی بھی ملک کے رڈار پر کیوں نہیں آیا، کہین ایسا تو نہیں کہ بہت سے ممالک اس الجھی گتھی میں ہاتھ ڈالنے سے کنارہ کرہے ہیں ،یا پھر کیا طیارے کو ایک ایسی رینج پر اڑایا گیا ہے جس سے رڈار پر انے سے بچایا جاسکے اور طیارے کی پرواز کا مقام چھپایا جاسکے ، ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ جیفری بیٹی کا کہنا ہے کہ ایسا ممکن ہے کہ طیارے کو ایسے رینج پر اڑایا جا سکے جس سے رڈار پر طیارہ نظر نہ آئے ، ایک ماہر کپتان یہ بات جانتا ہے کہ کس تکنیک سے وہ رڈار پر آنے سے بچ سکتا ہے ،انہوں نے کہا کہ یہ وہی تکنیک ہے جس سے کام لیتے ہوئے امریکا نے پاکستان میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن کیا تھا، اور اپنے طیاروں کو رڈار سے بچا کر وہاں لینڈ کروایا تھا۔دوسری جانب امریکی اخبار کے مطابق واشنگٹن میں سینئر حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ طیارے کا رخ طے شدہ راستے سے ہٹا کر مغرب کی طرف موڑنے کا کام کمپیوٹر پروگرام کے ذریعے کیاگیا، کاک پٹ میں موجودشخص نے طیارے کا رخ موڑنے کے لیے کی بورڈ کی 7 سے 8کیز استعمال کیں ، لیکن یہ بتانا مشکل ہے کہ طیارے کے فلائٹ پروگرام میں تبدیلی اس کے روانہ ہونے سے پہلے کی گئی یا بعد میں۔