22 مارچ ، 2014
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار”وال اسٹریٹ جرنل“ نے پاکستانی سینما انڈسٹری پر ایک رپورٹ میں لکھا کہ فلموں نے پاکستان میں اپنی جگہ بنانا شروع کردی ہے،2005میں پاکستان میں کل 20سینما تھے جن کی تعداد اب104ہو گئی ہے اور مزید ایک سو سینما زیر تعمیر ہیں۔ پاکستانی سینماوٴں میں بالی ووڈ ہٹ دھوم تھری نے21 دنوں میں2.4ملیں ڈالر کمائے جو پاکستانی سینما کی تاریخ کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم ثابت ہوئی۔ گزشتہ سالوں میں کئی ترقی پزیر ممالک میں سینما گھروں کی تعمیر میں اضافہ ہوا۔چین میں گزشتہ برس 5077نئے سینما تعمیر ہوئے اب چین میں کل18200سینما ہاوسز ہیں۔بین الاقوامی باکس آفس2008 سے2012میں32 فی صد اضافہ ہو کر 23.9ارب ڈالر ہوئی۔ امریکہ کی موشن پکچر ایسوسی ایشن کے مطابق امریکامیں12فی صد ہواضافہ ہوا اور کینیڈا میں10.8ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔چین،روس اور برازیل میں بھی مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔پاکستان فلم انڈسٹری سے تیار فلموں نے شائقین کو اپنی طرف کھینچا اور آسکر کے لئے انٹری لینے میں کامیاب ہوئیں۔گزشتہ برس سات فلمیں ریلیز ہوئیں اور اب25فلموں زیر پروڈکشن ہیں۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مذہبی عسکریت پسند سینما جانے کو گنا ہ سمجھتے ہیں،انہوں نے کئی سینما ہاوٴسز اور سینما جانے والوں کو نشانہ بنایا،اسی خوف سے خاندانوں نے سینما کی طرف رخ کرنا چھوڑ دیا ور سینما سنسنان ہو گئے۔مگر مغربی سینما کا پاکستان میں پھلنا پھولنا ایک نئی نظیر سامنے لایا مغربی طرز کا سینما متعارف کرانے والے کہتے ہیں کہ ہم بین الاقوامی معیار قائم کرنا چاہتے ہیں جہاں کینیڈین ساوٴنڈ سسٹم ہوڈنمارک کے قالین بچھے ہوں،برطانیہ سے اسکرین امپورٹ کی جائیں۔ملک بھر میں مغربی طرز کے سینما ہاوٴسز کا قیام کا مقصدمڈل کلا س کو تفریح فراہم کرنا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ پاکستان میں 2006میں سینما کا از سرنواحیاء ہوا جب ملٹری آمر مشرف نے1965 کی پاک بھارت جنگ سے بنے ایک قانون میں چھوٹ دی ،اس قانون کے مطابق بالی ووڈ فلموں کی درآمد پر پابندی لگا دی گئی تھی۔ بھارتی فلموں کی درآمد اب بھی محدود ہے۔ مشرف نے مخصوص کیسز میں حکومت کی طرف سے "No Objection Certificate" کی اجازت دی ہے،آرڈینس میں یہ رعایت بھی دی گئی کہ بھارتی فلموں کو دیگر ممالک کے ذریعے بھی امپورٹ کیا جاسکتا ہے۔لاہور سے ایک مقبول ٹی وی اور فلم کی اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہر کوئی سینما جانا چاہتا ہے۔بھارتی فلموں نے مارکیٹ پیدا کی۔ پاکستان کی قومی زبان اردو، ہندی کے بہت قریب ہے ، اس لئے پاکستانیوں کی اکثریت بالی وڈ بلاک بسٹر آسانی سے سمجھ لیتے ہیں۔