پاکستان
27 مارچ ، 2014

قومی اسمبلی میں ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے پر گرما گرم بحث

قومی اسمبلی میں ڈیڑھ ارب ڈالر کے تحفے پر گرما گرم بحث

اسلام آباد…ڈیڑھ ارب ڈالرز کے تحفے پر وزیر اعظم کا بیان اور وفاقی وزیر خزانہ کی قومی اسمبلی میں وضاحت بھی کافی نہ ہوئی، اپوزیشن نے ایوان سے احتجاجاً واک آوٴٹ کردیا، ڈیڑھ ارب ڈالرز کہاں سے آئے ، کس نے دیئے اور کیوں دیئے۔ آج بھی قومی اسمبلی میں ڈیڑھ ارب ڈالرز کی امداد پر گرما گرم بحث ہوئی۔ پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے نکتہ اعتراض پر بولنا چاہا تواسپیکر سردار ایاز صادق نے اجازت نہ دی، پھر کیا تھا پہلے پیپلز پارٹی کے ارکان کھڑے ہو ئے، حمایت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان بھی کھڑے ہوگئے اور کہا کہ ایسے تحفوں کی ماضی میں بھاری قیمت چکائی ہے،1980ء میں پیسے لے کر مجاہدین بنائے، 2001ء میں انہی مجاہدین کو دہشت گرد قرار دے کر مارنا شروع کر دیا، ایوان کا حق ہے کہ وہ پوچھے اس تحفے کی قیمت کیا ہوگی؟ عمران خان نے کہا کہ عالمی سطح پر شیعہ سنی لڑائی کروائی جا رہی ہے، پاکستان کو اس میں فریق نہیں بننا چاہیے۔ شیخ رشید کو بیرون ملک جانے سے روکے جانے پر عمران خان نے کہا کہ حکومت کو معافی طلب کرنی چاہیے تھی۔ شیخ رشید نے بھی حکومتی رویے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو سلوک ان کے ساتھ ہوا، ایک دن انشاء اللہ حکمرانوں کے ساتھ بھی ہو گا۔ اس کے بعد پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، اے این پی اور عوامی مسلم لیگ کے ارکان ایوان سے واک آوٴٹ کر گئے۔اپوزیشن کی غیر موجودگی میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی زاہد حامد نے اپوزیشن کو یاد دہانی کرائی کہ گزشتہ روز وزیر خزانہ سعودی امداد کے بارے میں واضح بیان دے چکے ہیں کہ یہ پیسہ غیر مشروط ہے، واپس بھی نہیں کرنا، نہ ہی پاکستانی فوج کسی ملک بھجوائی جائے گی۔ پارلیمانی سیکرٹری رانا افضال نے بھی حکومتی وضاحت کے باوجود اپوزیشن کے احتجاج کو بلا جواز قرار دیا۔

مزید خبریں :