27 مارچ ، 2014
اسلام آباد…طالبان سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی نے طالبان شورٰی کے نئے مطالبات کی فہرست حکومت کو پیش کردی ہے۔ ذرائع کہتے ہیں کہ طالبان نے سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے جبکہ حکومتی کمیٹی نے طالبان قیدیوں کی بے گناہی کے ثبوت مانگ لیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق طالبان شوریٰ سے ملاقات کرنے والی حکومتی کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیرِ صدارت ہوا۔ اس موقع پر طالبان شوریٰ سے ہونے والی بات چیت اور طالبان کے مطالبات کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ اعلیٰ سطح کے ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ وزیرداخلہ نے حکومتی کمیٹی کی طالبان شوریٰ سے براہ راست ملاقات کے اہم نکات کا معاملہ وزیراعظم کی وطن واپسی پر ان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز طالبان شوریٰ اور حکومتی کمیٹی کے ارکان کی ملاقات میں سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کی رہائی کے معاملے پر بات چیت ہوئی۔ طالبان نے موٴقف اختیار کیا کہ سندھ حکومت ان کے قیدیوں سے بہیمانہ سلوک کر رہی ہے، وہ مغویوں کو رہا نہیں کرسکتے۔ دوسری طرف طالبان نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اجمل کی رہائی کیلئے یہ شرط رکھی ہے کہ ان کے دو ساتھیوں کو چھوڑا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے بے گناہ قیدیوں کی رہائی کے مطالبے پر حکومتی کمیٹی نے موٴقف اختیار کیا کہ طالبان قیدیوں کی بے گناہی کے ثبوت دیں۔