04 اپریل ، 2014
ڈیرہ اسماعیل خان …جمعیت علماء اسلام ف کے مرکزی قائد مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف لڑی جانے والی جنگ کا مقصد مذہب اور تہذیب سے مسلمانوں کا تعلق توڑنا ہے۔شدید جانی و مالی نقصان کے باوجود پالیسی کو بدلا نہیں جارہا۔ڈیرہ اسما عیل خان میں مدرسہ جامعہ عثما نیہ میں سالانہ دستار بندی کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ،یہ تا ثر غلط ہے کہ مدارس دہشت گردی کے مرا کز ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 67سا لو ں کے دوران اسلامی قا نون سازی نہیں کی گئی جٍبکہ 40 سالوں سے اسلا می نظریاتی کونسل کی کوئی قرارداد بھی اسمبلی میں نہیں لائی گئی۔انہوں نے کہا کہ اسلام نے چار شادیوں کی اجازت اس صورت میں دی ہے جب تمام بیویوں کے ساتھ انصاف کیاجاسکے۔مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کہ 12سا لوں کے دوران پا کستان کا 80ارب ڈا لر سے زیا دہ کا نقصان ہوا اور 55ہزار شہری شہید ہوئے۔اس کے باوجود ملکی میں جاری پالیسی تبدیل نہیں کی جارہی