پاکستان
17 اپریل ، 2014

پارٹی قیادت کے حکم پر فیصل رضا عابدی سینیٹ رکنیت سے مستعفی

پارٹی قیادت کے حکم پر فیصل رضا عابدی سینیٹ رکنیت سے مستعفی

اسلام آباد…پیپلز پارٹی کے سینیٹر فیصل رضا عابدی نے پارٹی قیادت کے حکم پر سینیٹ کی رکنیت سے استعفا دے دیا۔ جاتے جاتے کہہ گئے کہ اس ایوان پر قرض چھوڑ ے جا رہا ہوں جو ایک سینیٹر کو انصاف نہیں دلا سکا۔سینیٹر فیصل رضا عابدی کبھی عدلیہ مخالف بیانات تو کبھی فوج کو مارشل لاء کی دعوت دیتے نظر آئے۔ اسی لیے پارٹی سے7 شو کاز نوٹس بھی ملے اور اب انہوں نے پارٹی قیادت کے حکم پر سینیٹ کی رکنیت سے استعفا دے دیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کہتے ہیں کہ وزیر اعظم نواز شریف نے سابق صدر آصف زرداری سے ملاقات کے دوران فیصل رضا عابدی کی جانب سے فوج کو مارشل لاء کی دعوت پر اظہار ناپسندیدگی کیا تھا۔ اس کے علاوہ ان کے پارٹی قیادت سے اختلافات بھی چل رہے تھے۔ فیصل رضا عابدی مستعفی سینیٹرپیپلز پارٹی نے بعد میں میڈیا سے گفتگو میں کہاکہ میں پارٹی قیادت کے فیصلے پر سر تسلیم خم کر رہا ہوں۔ اگر مشرف ایمرجنسی نہ لگاتا تو میں اس پر آرٹیکل سکس لگانے کا تقاضا کرتا کیوں کہ دو شخصیتوں کی لڑائی تھی۔ جس نے ایک شق کی خلاف ورزی کی اس کو لٹکا رہے ہیں جو آئین کو نہیں مانتے ان کو کچھ نہیں کہ رہے۔ فیصل رضا عابدی اس وقت نظروں میں آئے جب سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو کبھی سینیٹ تو کبھی میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ سپریم کورٹ نے ان کے خلاف پولیس کو تحقیقات کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ فیصل رضا عابدی نے سینیٹ میں اپنی آخری تقریر میں کہا کہ ایوان ان کا مقروض ہے، اس ایوان نے وعدہ کیا تھا کہ میرے عدلیہ مخالف ثبوتوں پر رپورٹ پیش کی جائے گی لیکن آج تک نہیں پیش کی گئی۔ یہ سینیٹ ایک سینٹر کو انصاف نہ دلا سکا عوام کو کیا دلائے گا۔ میں 30 اپریل 2013 کو سینیٹ چھوڑ چکا تھا صرف اس رپورٹ کے انتظار میں تھا ، آپ فیصلہ کریں میں ٹھیک تھا یا غلط؟ پارٹی قیادت نے فیصل رضا عابدی سے سینیٹ کی رکنیت سے استعفا لے لیا ہے لیکن ان کی پارٹی رکنیت ختم نہیں کی تاہم فیصل رضا عابدی نے سیاست سے علیحدگی کا اعلان کر دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا فیصل رضا عابدی موجودہ سینیٹ کے واحد سینٹر ہوں گے جن سے پیپلز پارٹی نے استعفا لیا ہے یا ڈاکٹر بابر اعوان کی باری بھی آنے والی ہے۔

مزید خبریں :