09 اپریل ، 2012
اسلام آباد… سیاچن گلیشئر کے گیاری سیکٹر میں برفانی تودہ گرنے کے بعد کی نئی سیٹلائٹ تصاویر جاری کردی گئی ہیں۔ امریکی ماہرین کی ٹیم خراب موسم کے باعث اسکردو روانہ نہیں ہوسکی ہے، وہاں کاموسم امدادی کاموں میں سب سے بڑی ر کاوٹ ہے۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری تصاویر سپارکو نے سیٹلائٹ کی مدد سے بنائی ہیں ، جن میں واضح طور پر دو ہٹس دکھائی دے رہے ہیں جبکہ بٹالین ہیڈکوارٹرمکمل طورپربرفانی تودیکی زدمیں ہے جس کے گرنے سے139افسراورجوان برف میں دبے ہوئے ہیں۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روزامریکاسے اسلام آبادپہنچنے والی امریکی ماہرین کی ٹیم خراب موسم کے باعث آج اسکردوروانہ نہیں ہوسکی ہے، یہ ٹیم اسلام آبادمیں موجودہے اوراسے پاکستانی ماہرین برف سے دبے افرادسے متعلق بریفننگ دی جارہی ہے۔ گیاری سیکٹر میں اسکردو سے بھاری مشینری بھجوادی گئی ہے لیکن وہاں کا موسم امدادی کارروائیوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے جہاں پر برفباری جاری ہے۔پاک فوج کے اہلکار اور اسکردو کی انتظامیہ کی بھرپورکوشش کے باوجودابھی تک کسی زخمی یاشہیدکی لاش نہیں نکالی جاسکی۔ یہ تودہ ایک مربع کلومیٹر کے رقبہ پر پھیلا ہوا ہے اور اس کی اونچائی تقریباً 80 فٹ ہے جس کی وجہ سے امدادی کارروائیاں خاصی مشکل ہیں۔