پاکستان
12 مئی ، 2014

الطاف حسین کو شناختی کارڈ کے حق سے محروم رکھنا زیادتی ہے، رابطہ کمیٹی

الطاف حسین کو شناختی کارڈ کے حق سے محروم رکھنا زیادتی ہے، رابطہ کمیٹی

کراچی…متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے قائد تحریک الطاف حسین کے اوورسیزپاکستانیوں کیلئے قومی شناختی کارڈ (نیکوپ )کے اجراء میں تاخیری حربے استعمال کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ قائدتحریک الطاف حسین کوان کے قومی شناختی کارڈ کے حق سے محروم رکھنا سراسرزیادتی ہے اوراگرقائدتحریک کاقومی شناختی کارڈ بناکرنہیں دیاگیااورانہیں انکے اس بنیادی حق سے محروم رکھا گیا توایم کیوایم کے کارکنان اور الطاف حسین کے چاہنے والے عوام اس زیادتی پرملک گیر احتجاج کریں گے جسے روکنا حکومت کے بس میں نہیں ہوگا۔ ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ قومی شناختی کارڈ اورپاکستانی پاسپورٹ ہرپاکستانی کا بنیادی حق ہے ، اس کے حصول کیلئے الطاف حسین نے قومی شناختی کارڈنیکوپ( NICOP)کیلئے 4اپریل 2014ء کو باقاعدہ درخواست دی تھی تاکہ اس کے بعد پاسپورٹ بنایاجائے۔ اس سلسلے میں 4 اپریل2014ء کو برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کی موجودگی میں نادراکے عملے نے الطاف حسین کی تصویر اور فنگرپرنٹس لئے ،فیس لی، ان کا پرانا پاسپورٹ اورپرانے شناختی کارڈکی کاپیاں اور دیگرمطلوبہ تمام دستاویزات طلب کیں جوانہیں فراہم کی گئیں، فارم کی تصدیق خودہائی کمشنر واجدشمس الحسن نے کی تھی۔نیکوپ کارڈ کیلئے تمام مطلوبہ قانونی تقاضے پورے کئے گئے تھے ۔ الطاف حسین کی درخواست کی رسید بھی موجود ہے جس کا ٹوکن نمبر2 اورٹریکنگ آئی ڈی 503601007637 ہے ۔ 17 اپریل 2014ء کودفترخارجہ کی ترجمان محترمہ تسنیم اسلم نے اپنی پریس بریفنگ میں میڈیا کو بتایاکہ” الطاف حسین کی درخواست موصول ہوچکی ہے اورہم نے وزارت داخلہ کو بھیج دی ہے اوروزارت داخلہ نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیاہے“ ۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ نارمل درخواست پربھی شناختی کارڈ عموماً 2ہفتوں میں درخواست گزارکومل جاتا ہے لیکن قائد تحریک کوان کا قومی شناختی کارڈ پانچ ہفتے گزر جانے کے باوجود آج کے دن تک جاری نہیں کیا گیا ہے اوراب جبکہ ایم کیوایم کے ذمہ داران نیکوپ کارڈ کا اجراء نہ ہونے کے بارے میں معلوم کررہے ہیں تو نادرا اور محکمہ داخلہ کے حکام حیرت انگیزطورپر یہ جواب دے رہے ہیں کہ ان کے پاس الطاف حسین کی درخواست کاکوئی ریکارڈ نہیں ہے ۔مزیداستفسارپر معلوم ہوا کہ محکمہ داخلہ کے اعلیٰ حکام کو” اوپر“ سے یہ ہدایت ہے کہ قائدتحریک الطاف حسین کوان کا شناختی کارڈ جاری نہ کیاجائے۔ اس صورتحال سے صاف ظاہرہوتاہے کہ حکومت جان بوجھ کر قائد تحریک کوان کاقومی شناختی کارڈجاری نہیں کرناچاہتی اوراس کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اختیارکئے جارہے ہیں، قومی شناختی کارڈ ہرپاکستانی کابنیادی حق ہے اور الطاف حسین کواس سے محروم ر کھنا انتہائی قابل مذمت ہے ، اگر الطاف حسین پاکستانی نہیں توپھرکوئی بھی پاکستانی نہیں ہے،۔ رابطہ کمیٹی نے صدرممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کا فوری نوٹس لیاجائے اور الطاف حسین کے قومی شناختی کارڈ کے اجراء کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں اورجوعناصربھی اس کے اجراء کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

مزید خبریں :