17 اپریل ، 2012
پشاور…خیبر پختون خوا حکومت نے بنوں جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کی ذمہ داری وفاقی حکومت اور انٹیلی جنس اداروں پر عائد کر دی ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے تشویش ظاہر کی ہے کہ فاٹا میں چھپے ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت کو بری الذمہ قرار دیا ہے۔بنوں جیل پر ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب مبینہ دہشت گردوں کے حملے میں سیکڑوں قیدیوں کے فرار کے واقعہ سے پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ جیل انتظامیہ کے مطابق بعض قیدی از خود واپس جیل پہنچنا تو شروع ہو گئے ہیں۔ تاہم بات تحقیقاتی کمیٹی کے قیام اور سرکاری افسران کو او ایس ڈی بنانے سے آگے نہیں بڑھ سکی۔ اس سلسلے میں وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے صوبائی حکومت کو بری الذمہ قرار دیتے ہوئے ساری ذمہ داری وفاقی حکومت اور انٹیلی جنس اداروں پر عائد کر دی ہے۔میاں افتخار حسین کے مطابق واقعے میں ملوث دہشت گرد قبائلی علاقوں میں روپوش ہیں۔ فاٹا کا دائرہ اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے لیکن ان دہشت گردوں کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔خیبر پختون خوا حکومت نے بنوں جیل پر حملے اور قیدیوں کے فرار کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں کمشنر اور ڈی آئی جی بنوں سمیت چار افسران کو او ایس ڈی بھی بنایا گیا ہے۔ تاکہ وہ تحقیقات پر اثر انداز نہ ہو سکیں۔ وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے وفاقی حکومت سے موثر کارروائی جب کہ وفاقی حکومت سے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔