18 ستمبر ، 2014
اسلام آباد...... اپوزیشن سیاسی جرگے نےمسئلےکےحل کےلیے4 صفحاتی خط لکھ دیا۔ خط وزیراعظم نوازشریف،عمران خان اورطاہرالقادری کولکھاگیاہے جس میں 11 نکات شامل ہیں۔ جرگہ نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بیان دیں کہ دھاندلی ثابت ہوجائےتوعہدےسےاستعفادےدینگے۔ اپوزیشن جرگہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم واضح کرچکےکہ جوڈیشل کمیشن منظم دھاندلی کاتعین کرتاہےتواستعفادےدینگے، خط میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کواختیارہوگاکہ پولیس اسٹیشن کوفوجداری کیس رجسٹرکرنےکی ہدایت جاری کرے، ٓرڈیننس کےتحت جوڈیشنل کمیشن تشکیل دیاجائےگا، فوجداری کیس کےمعاملےکومزیدتحقیقات کیلئےسیشن جج کوبھیجاجاسکےگا، جوڈیشل کمیشن کی سفارشات پروفاقی،صوبائی حکومتیں اوردیگرپارٹیاں عملدرآمدکی پابندہونگی، جوڈیشل کمیشن معاونت کےلیےوفاقی یاصوبائی حکومت کےپولیس افسرکی خدمات حاصل کرسکےگا، جوڈیشل کمیشن معاونت کےلیےکنسلٹنٹ کی معاونت بھی حاصل کرسکےگا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیشن غیرملکی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کر سکےگا، جوڈیشل کمیشن کورکارڈکوخفیہ رکھنےاورآگےلانےکااختیاربھی ہوگا، حکومت تحریک انصاف کےدیگرمطالبات کےحل کیلیےتجاویزکوحتمی شکل دے، عوامی تحریک کےکارکنوں کیخلاف درج مقدمات کسی دیگرصوبےمنتقل کیےجائیں۔ سیاسی جرگےنے تجویز دی کہ تحریک انصاف کےکارکنوں کوفوری طورپررہاکیاجائے۔ سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق نے کہا ہے کہ تینوں فریق سےاپیل ہےاپنےموقف سےایک ایک قدم پیچھےہٹ جائیں اوربحران حل کریں، جمہوریت میں خامیاں ہیں لیکن آئین پرعمل کرکےاسےدرست کیاجاسکتاہے، ہم نہیں چاہتےکہ پاکستان میں مصرجیسی صورتحال پیداہو۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ آج عوامی تحریک اورتحریک انصاف کےساتھ مذاکرات کیے، امکانات ہیں کہ حکومت کےساتھ دونوں فریق کےمذاکرات شروع ہوسکتےہیں، عوامی تحریک اورتحریک انصاف کاموقف ہےکہ انکےکارکن گرفتارکیےگئےہیں، حکومت پہل کرےگی تومذاکرات دوبارہ سےشروع ہوسکتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج رات مذاکرات کےادوارکی صورتحال سےاپوزیشن لیڈراوردیگرقائدین کوآگاہ کرینگے۔ سینیٹررحمان ملک کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کےاستعفےسےملی جلی تجویزدی ہے، جرگہ سہولت کارکاکرداراداکررہاہےجوکرتارہےگا، مذاکرات سےمسئلہ حل نہ ہواتوایساتصادم دیکھ رہےہیں جوپاکستان کیلئےنقصان دہ ہوگا، دھاندلی کی تعریف پراختلاف باقی رہ گیاہے، جومذاکرات نہیں کرےگااس کی سیاست پرمنفی اثرات مرتب ہونگے۔ سیاسی جرکے کے رکن حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ مجھےلگ رہاہےکہ مذاکرات کےآئندہ دورمیں مسئلہ حل ہوجائیگا، گرفتارکیےگئےسیاسی کارکنوں کورہاکیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نےہم6افرادکونامزدکیاجسےجرگےکانام دیاگیا۔