19 اپریل ، 2012
اسلام آباد … سپریم کورٹ میں آج پھر ایک بار سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان کے خلاف توہین عدالت کی فرد جرم عائد نہ ہوسکی، عدالت نے معافی نامہ قبول کرنے یا نہ کرنے پر فیصلہ منگل کو سنانے کا اعلان کیا ہے۔ جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس اطہر سعید پر مشتمل بینچ بابر اعوان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کررہا ہے، اس بینچ میں گزشتہ 4 سماعتوں پر مختلف وجوہات کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی، آج سماعت شروع ہوئی تو بابراعوان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ عدالتی وقار بلند کرنے کے 2 طریقے ہیں، ملزم معافی مانگ لے یا پھر ٹرائل کرکے سزا دی جائے۔ جسٹس اعجازافضل نے کہا کہ صرف معافی سے معاملہ ختم نہیں ہوجاتا، ٹرائل کا مقصد صرف سزا دلانا نہیں، بریت بھی ہوسکتی ہے۔ جسٹس اطہرسعید نے کہاکہ جب کیس شروع ہوا تب تو آپ کے ذہن میں معافی مانگنا نہیں تھا، فرد جرم عائد ہونے لگی تو معافی مانگ لی گئی۔ علی ظفر نے کہاکہ پہلے معذرت کی گئی، عدالت نے اس کے خلاف آبزرویشن دی تو معافی بھی مانگ لی گئی، پی سی او ججز کیس میں عدالت قراردے چکی ہے کہ معافی مانگنے کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کی ضرورت نہیں ہے، عدالت نے سماعت منگل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر اس معاملہ کا فیصلہ سنایا جائے گا۔