19 اپریل ، 2012
ملتان…پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تمام سیاسی جماعتوں کے حکمران صرف اقتدار کے لئے موجود ہیں ، وہاں بہنے والے خون کو روکنے کے لئے کوئی نہیں۔بلوچستان کا مسئلہ 50 سال پرانا ہے ہر حکومت نے اس مسئلہ کی آگ پر پانی ڈالنے کی بجائے پٹرول ڈالا ہے۔ ملتان اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ بلوچستان آگ کے سمندر سے گزر رہا ہے ، وہاں کی عوام کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے سپریم کورٹ بھی بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے کے لئے پورا زور لگا چکی ہے کوئی حل نہیں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ انگریزوں کے خلاف تمام جنگیں بلوچوں نے لڑیں ہیں سارے نشان حیدر بلوچوں کے لئے ہونے چاہیں لیکن ایوب دور ہو یا ذوالفقار بھٹو کا دور بلوچوں کا قتل عام اور جیلوں میں ڈالنے کا سلسلہ جاری رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچوں کے دکھ میں اب عملی طور پر شریک ہونا ہو گا۔نواب لشکر رئیسانی کے تحریک انصاف میں شمولیت کے سوال پر انہوں نے کہا کہ فی الحال ان کی شمولیت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ صدر کے حالیہ دورہ ملتان اور سرائیکی بینک کے قیام پر مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ لوگ مہران بینک ، پنجاب بینک کا حال تو دیکھ ہی چکے ہیں،اب صدر کے سرائیکی بینک کے لٹنے کی داستان بھی دیکھ لیں انہوں نے کہا کہ سرائیکی صوبہ سرائیکی زبان اور عوام کی توہین ہے سرائیکی صوبہ ایک نہیں چار اور پانچ بننے چاہیں سرائیکی بہت بڑی زبان ہے جو کوہاٹ، سبی ، جعفرآباد ، نصیر آباد ، لاڑکانہ ، ڈیرہ اسماعیل خان سمیت نواب شاہ میں بھی بولی جاتی ہے کیا صدر سرائیکی صوبہ کو نواب شاہ تک لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف کون ہوتے ہیں یہ کہنے والے کہ پہلے کراچی میں صوبہ بناوٴ تب سرائیکی صوبہ بنے گا جو صوبہ مانگ رہا ہے اسے صوبہ دینا چاہیے کراچی ایک اور صوبہ نہیں مانگ رہا۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف لیپ ٹاپ تقسیم کرتے ہوئے کبھی اسے کھول کر اس میں کچھ پڑھ بھی لیں ملک کو جتنے صوبوں میں تقسیم کیا جائے گا ملک اتنا مضبوط ہو گا انڈیا میں جتنے صوبے بنے لائاینڈ آرڈر کی صورتحال اتنی ہی بہتر ہوئی مخدوم جاوید ہاشمی نے پریس کانفرنس میں میاں نواز شریف کو پیغام دیا کہ وہ اکثر میری گاڑی کا ذکر کرتے ہیں جو انہوں نے مجھے دی تھی انہیں بتا دینا چاہتا ہوں کہ آپ کی جلا وطنی کے دوران میں نے پارٹی کو 6 سال چلایا اورکبھیاس دوران آپ کی طرف سے کوئی فنڈ نہیں ملا۔ لاہور مسلم ٹاوٴن میں مسلم لیگ (ن) پارٹی کا مرکزی دفتر ان کے دوست ممتاز خالد کا ہے میرے پارٹی چھوڑنے کے بعد 2 کینال کا مکان خالی کروانے کا تقاضا کر رہا ہے اسے اب خالی کر دیں۔