21 اپریل ، 2012
اسلام آباد … راولپنڈی میں گزشتہ روز بھوجا ایئر لائن کے طیارے کے حادثے میں جاں بحق ہونے والے 127 افراد میں سے 118 کی شناخت ہوگئی جن میں سے 115 لاشیں ورثاء کے حوالے کردی گئیں ، حادثے میں جاں بحق ہونے والے 9 افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی، جس کے باعث ورثاء کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے خون کے نمونے حاصل کرلئے گئے ہیں۔ اسلام آباد کے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں طیارہ حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین نے اپنے پیاروں کی میتیں وصول کیں جن میں سے بعض کی میتیں آبائی علاقوں کی طرف روانہ کردی گئیں۔پمز میں بوجھل دل اور سوگوار چہرے لئے لواحقین صبح سے ہی اپنے پیاروں کی میتیں وصول کررہے تھے، 118 میتوں کی شناخت ہو گئیہے جن میں سے 115 لواحقین جبکہ 3 ضلعی انتظامیہ کے سپرد کر دی گئیں۔۔حادثے نے 9 انسانی جانوں کو شناخت کے قابل نہ چھوڑا اور یہ اعضا 48 باکسز میں ڈال کر کولڈ اسٹوریج میں منتقل کردیئے گئے،لواحقین میں سے 7 کے ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے خون کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں۔ اسپتال انتظامیہ اور امدادی کارکن اپنا کام مکمل کرچکے تاہم لواحقین کی معلومات کیلئے قائم ڈیسک اب بھی موجود رہے گا۔ دوسری جانب اسلام آباد میں طیارہ حادثے کی ابتدائی رپورٹ تیار اور جائے حادثہ پر ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے وعدہ کیا ہے کہ حتمی تحقیقاتی رپورٹ منظرعام پر لائی جائے گی۔ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق موسم سخت خراب تھا اور گرنے سے پہلے ہی طیارے میں آگ لگ چکی تھی،طیارے کاملبہ کھیتوں اور کئی گھروں میں بھی گرا تاہم مقامی آبادی کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جمعہ کی شام ہولناک حادثے کے شکار ہونے والے بدقسمت طیارے کا ملبہ تقریباً ایک کلومیٹر رقبے پر پھیل گیا تھا، پاک فوج اور شہری امدادی نے 17 گھنٹوں کی محنت کے بعد جاں بحق ہونے والے 127افرادکی باقیات تلاش کرکے اسپتال پہنچائیں جبکہ ان کی قیمتی اشیاء بھی اکٹھی کر لی گئیں۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے طیارہ حادثے کے مقام کا فضائی جائزہ لیا ۔ وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ حادثے کی شفاف تحقیقات ہوں گی اور رپورٹ منظرعام پر لائی جائے گی، حادثے کے بعد جو اقدامات کرسکتے تھے کیے، اب تحقیقات کو نہیں چھپائیں گے۔