23 اپریل ، 2012
پشاور… بجلی کی طویل اور ناروا لوڈ شیڈنگ نے زندگی کے دیگر شعبوں کی طرح صحت کے شعبے کو بھی متاثر کیا ہے۔ لیبارٹریاں بند ہونے سے مریضوں کو جان کے لالے پڑنے لگے۔ بجلی کی کئی کئی گھنٹے بندش سے سرکاری اور پرائیویٹ کلینکل لیبارٹریوں کا کام متاثر ہورہا ہے۔ دور دراز علاقوں سے علاج کے لئے پشاور آنے والے مریضوں کو میڈیکل ٹیسٹ کی رپورٹ کے لئے کئی کئی دن انتظار کرنے پڑتے ہیں جس سے ان کا علاج متاثر ہونے کے ساتھ مالی بوجھ بھی پڑتا ہے۔ بجلی کی بندش سے فریزرز میں رکھی جان بچانے والی ادویات بھی خراب ہو رہی ہیں جس سے ادویات کے کاروبار سے وابستہ افراد کو لاکھوں کا نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے نہ صرف صحت سے منسلک اداروں کا مالی نقصان ہورہا ہے۔ بلکہ اسپتالوں میں داخل مریضوں کو بھی بروقت مرض کی تشخیص نہ ہونے اور آپریشن میں تاخیر سے جان کے لالے پڑتے ہیں۔