دنیا
15 نومبر ، 2014

امریکا و پاکستان کی یونیورسٹیوں کا تعلیمی اشتراک، سالانہ کانفرنس شروع

امریکا و پاکستان کی یونیورسٹیوں کا تعلیمی اشتراک، سالانہ کانفرنس شروع

ڈیلس.........راجہ زاہد اختر خان زادہ.........امریکا اور پاکستان کی یونیورسٹیوں کے درمیان تعلیمی اشتراک سے متعلق سالانہ کانفرنس یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس ڈینٹن میں شروع ہوگئی۔ پاکستان اور امریکا کے ماہرین تعلیم‘ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سینیئر عہدیداران سمیت 60 نمایاں اور سینیئرعہدیدار کی جنگ/جیو نیوز سے گفتگو ملنے والی تفصیلات کے مطابق پاکستان اور امریکا کے درمیان قائم کی گئی ہے جس پر امریکی حکومت نے فی کس ایک یونیورسٹی کو ایک ملین ڈالر سالانہ کی رقم مختص کی ہے اس ضمن میں تعلیمی اشتراک سے متعلق دوسری سالانہ کانفرنس یہاں ریاست ٹیکسان کی معروف یونیورسٹی ‘ یونیورسٹی آف نارتھ ٹیکساس ڈینٹن میں شروع ہوگئی ہے‘ پاکستان سے تقریباً 27 مندوبین جو کہ مختلف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اور ان کے نمائندوں پرمشتمل ہے اس کانفرنس میں شرکت کررہے ہیں جس میں تعلیمی اشتراک سے متعلق ورکشاپ کے میزبان ڈاکٹر مقصود اشرف راجہ نے افتتاحی تقریب کے موقع پر جنگ/جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کانفرنس میں 60 سے زائد مندوبین شرکت کے لئے ڈنٹن پہنچ چکے ہیں جس میں پاکستانی ماہرین تعلیم اور امریکی ماہرین تعلیم کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم امریکی سفارتخانہ اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سینیئر عہدیداران بھی شامل ہیں انہوں نے بتایا کہ اس کانفرنس اور ورکشاپ کا مقصد تعلیمی اشتراک سے متعلق امور کا جائزہ لینا ہے انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں تعلیمی اشتراک سے متعلق درپیش مسائل اور ان کے حل کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ تعلیم کی بہتری کے لئے تجاویزات اور سفارشات بھی مرتب کی جائیں گی انہوں نے کہا کہ اس بار ہماری یونیورسٹی اس کانفرنس کی میزبانی کے فرائض سر انجام دے رہی ہے جبکہ کانفرنس کے تمام تر انتظامات اور اخراجات امریکا محکمہ اسٹیٹ نے ادا کیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے شروع کی جانے والی یہ پارٹنر شپ اگر طویل المدت تک جاری رہتی ہیں تو اس کی وجہ سے پاکستان میں تعلیم کا معیار بہتر ہوگا جبکہ ہمیں ایک دوسرے کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی اس موقع پر جنگ/جیو نیوز سے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے شعبہ پبلک ڈپلومیسی فار سائوتھ ایشین ریجن کی ڈائریکٹر کیتھی شیلو نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور امریکا کی یونیورسٹیوں کو امریکی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلیمی اشتراک میں جوڑا جاچکا ہے جس کے لئے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے فی کس ایک یونیورِسٹی کو ایک ملین ڈالر امداد فراہم کی ہے انہوں نے بتایا کہ اس طرح دیگر تعلیمی پروگرام جس کے تحت پاکستانی طلبہ و طالبات کو امریکا کے تعلیمی اداروں میں اسکالر شپ فراہم کی جارہی ہیں جس پر 20 ملین ڈالر کی رقم مختص کی گئی ہے جس کے تحت اسکالر شپ کے ذریعہ ہر سال تقریباً 1300 طلبہ و طالبات امریکا کے تعلیمی اداروں میں یہاں آکر تعلیم حاصل کررہے ہیں ان طلبہ کو فل اسکالر شپ مہیا کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت دنیا کا وہ واحد ملک ہی جہاں امریکا نے طلبہ و طالبات کو سب سے زیادہ اسکالر شپ مہیا کی گئیں انہوں نے بتایا کہ اس طرح باقی اسکول اور کالجز سطح پر بھی سیمسٹر ایکسچینج پروگرام کے تحت امریکی حکومت نے علیحدہ سے 20 ملین ڈالر مختص کیئے ہیں جس میں طلبہ و طالبات بھرپور طریقہ سے حصہ لے رہے ہیں مس کیتھی شیلو نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 65 فیصدی ایسے نوجوانوں پر مشتمل ہی جن کی عمریں 35 سال ہیں اس لئے امریکا کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم کے زیور سے بھرپور طریقہ سے آراستہ کرکے ان کو ہر شعبہ ہائے جات میں بہتر سے بہتر تعلیمی مواقع مہیا کیئے جائیں انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے پاکستان میں جہاں تعلیم عام ہوگئی وہاں خوشحالی بھی آئے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مین دینی مدارس کو بھی اسکالر شپ فراہم کی گئی ہیں جس کے تحت انگلش کی تعلیم ان طلبہ و طالبات کو دی جارہی ہے اس طرح یہ بچے دو سال بعد اس قابل ہوجاتے ہیں کہ وہ انگلش میں بات چیت کرسکیں انہوں نی کہا کہ تعلیم کے ذریعہ ہی اقتصادی بہتری اور خوشحالی کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہمارے تعاون سے جاری شدہ پروگرام کے ذریعہ نوجوانوں میں وہ صلاحیتیں بیدار ہونگی جو کہ قوم اور ملک کی بہتری کے لئے ایک سنگ میل ثابت ہونگی۔ اس موقع پر پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کی اتاشی برائے کلچر مس جوڈتھ رون بھی موجود تھیں۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی سینیئر اہلکار نے جنگ اور جیو نیوز کے ذریعہ پاکستانی طلبہ و طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اسکالر شپ کے پروگراموں میں بھرپور حصہ لیں جس کی تمام تر معلومات انٹرنیٹ پر مہیا کی گئی ہیں۔

مزید خبریں :