28 نومبر ، 2014
ویانا ........تیل کی عالمی جنگ میں ہار جیت جس کی بھی ہو فائدہ تیل کے درآمدی ممالک کو ہو رہا ہے جہاں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے مہنگائی کی شرح بھی گھٹ رہی ہے ۔گزشتہ روز ویانا میں ہونے والے اوپیک کے اجلاس میں تیل کی یومیہ پیداوار 3 کروڑ بیرل سےکم نہ کرنے کے اعلان کے بعدفی بیرل خام تیل 72ڈالر کا ہوکرگزشتہ 4 سال کی کم ترین سطح پر آگیا ۔ خام تیل کی عالمی قیمتوں میں مسلسل گراوٹ سےپاکستان سمیت تیل امپورٹ کرنے والے ممالک کی تو جیسے چاندی ہوگئی ہے، جس سے نہ صرف ان ملکوں کے درآمدی بلوں کا بوجھ گھٹ گیا ہے، بلکہ سونے سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں بھی دیکھی جارہی ہے ۔سرکار نے گزشتہ ماہ کی طرح اس ماہ بھی سستےتیل کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے پیٹرول مزید 9 روپے جبکہ ڈیزل 6روپے فی لٹر سستا کیےجانے کی نوید سنادی ہے۔ماہرین کہتے ہیں کہ عالمی آئل مارکیٹ میں اپنی دھاک بٹھائے رکھنے کے اس کھیل میں اہم جیت درآمدی ممالک کے حصے ہی آئے گی،جہاں مہنگائی کی رفتار دھیمی پڑنے سے عوام کا معیار زندگی بلند ہوگا ۔