01 دسمبر ، 2014
اسلام آباد.......تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ اسلحے کی فروخت کے ذریعے بیمار مغربی معیشتوں کو سہارا دینے کیلئے دنیاکو جنگ کی بھٹی میں دھکیلا جا رہا ہے دہشت گردی و قتل و قتال استعمار کی ضرورت ہے،امریکہ اپنی اندرونی شورش سے توجہ ہٹانے کیلئے مسلم ممالک میں انتشار کے بیج بو رہا ہے ۔ امریکہ کے واحد سپر پاور بننے کاخمیازہ مسلمان ہی نہیں پوری دنیا بھگت رہی ہے،کالعدم جماعتوں کو کلیئرنس ملنے سے ٹارگٹ کلنگ میں تیزی آگئی ہے بے گناہوں کے خون کو سیاست کی بھینٹ مت چڑھایا جائے ، امریکہ اقتدار کے تحفظ کا جھانسہ دے کر مسلم حکمرانوں کو اپنے ایجنڈے کیلئے استعمال کررہا ہے۔کشمیرو فلسطین کے مسائل عالم اسلام کے مسائل سمجھنے ہونگے افغانستان‘شام ‘بحرین عراق سمیت کسی بھی مسلم ریاست میں مداخلت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہوگااور مسلمانوں کے امور کو ترجیح دینا ہوگی،مسلمان اگر عزت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو رسول ؐ کے آخری خطبہ حجۃ الوداع پر عمل کر تے ہوئے عربی عجمی اور گورے کالے کی تفریق ختم کریں، جومسلم ملک جیل خانوں کا منظر پیش کررہے ہیں وہ اپنے عوام کو حقوق دیں بصورت دیگر مکافات عمل سے کبھی نہ بچ سکیںگے ،امام موسی کاظم ؑ نے ساری زندگی قیدخانوںمیں گزار دی لیکن مصطفوی ؐ اصولوں پر سمجھوتہ نہ کیا،آج ظالمین کا کوئی نام لیوا نہیں جبکہ امام موسی کاظم کے روضے پر لاکھوں انسانوں کا ہجوم مظلومین کی دائمی فتح کا ثبوت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یوم امام موسی کاظم علیہ السلام کے موقع پر مجلس نور سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ مسلمانوں نے دنیا کے مختلف حصوں پر سینکڑوں سال حکمرانی کی ۔شیطانی قوتوں نے بیسویں صدی کے اوائل میں لارنس آف عربیہ جیسے ایجنٹوں کو استعمال کرکے مسلمانوں کی یکجہتی کو پارہ پارہ کردیا ۔پہلی جنگ عظیم کے بعد چھوٹے چھوٹے ملک وجود میں لائے گئے جنہیں استعماری پٹھوئوں کے سپرد کردیا گیا۔ شیطانی قوتوں کے خارجہ پالیسی کا محور تباہی و قتل و غارت رہا ہے داعش سمیت دنیا میں جتنے بھی دہشتگرد گروپ کام کررہے ہیںان سب کی تشکیل میں کلید ی کردار عالمی سرغنہ امریکہ کا ہے، اگر عالم اسلام اپنی کھوئی ہوئی قدرومنزلت اور عزت حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے مشاہیر اسلام کی راہ اختیار کرنا ہوگی۔