23 دسمبر ، 2014
کراچی… رفیق مانگٹ… بھارتی اخبار’’ہندوستان ٹائمز‘‘ نے انکشاف کیا کہ بھارت کی پاکستان پر روایتی فضائی برتری تحلیل ہو گئی، بھارتی فضائیہ کی طاقت 34اسکواڈرن سے کم ہو کرصرف25اسکواڈرن رہ گئی۔ جب کہ 2024تک مزید 14اسکوڈرن گراؤنڈ ہو جائیں گے جس سے بھارتی فضائیہ صرف 11اسکوڈرن تک محدود رہ جائے گی۔ گزشتہ 15 برس میں بھارتی بحریہ میں صرف ایک آبدوز کو شامل کیا گیا جب کہ 5 آب دوزوں کو اس عرصے میں غیر فعال کرکے گراؤنڈ کیا گیا۔پاکستان اور چین کے مقابلے بھارتی فضائیہ کی صلاحیت ماند ہو چکی۔ اخبار نے بھارتی جنگی تیاریوں کی ایک سنگین تصویر کشی کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمانی پینل پر اس وقت یہ انکشاف بم کی شکل میں گرا جب انہیں بتایا گیا کہ بھارتی فضائیہ کی طاقت کم ہوکر صرف25لڑاکا اسکواڈرن تک رہ گئی۔ اب تک بھارتی فضائیہ کی طاقت 32 سے34اسکواڈرن تک برقرار رکھی گئی تھی ہر اسکواڈرن میں18طیارے شامل تھے۔ لیکن دفاع پر قائمہ کمیٹی کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ بھارتی فضائیہ کی پاکستان پرروایتی فضائی برتری ہو ا ہو چکی ہے۔ بھارت کو دو محازوں کے لئے 45اسکوڈرن کی ضرورت ہے لیکن پینل کے سامنے یہ حقیقت آئی کہ فضائیہ کے صرف 25 فعال لڑاکا یونٹس ہیں۔14سے زائد اسکواڈرن جو میراج 14 اور 21 سے لیس ہیں وہ2015- 2024میں گراؤنڈ کرد ئیے جائیں گے۔بھارتی فضائیہ کی صلاحیتیں پہلے ہی کم ہوچکی ہیں جس سے پاکستان اور بھارت کے سامنے بھارتی فوجی صلاحیت کی کمی کے خطرات نے مزیدسر اٹھا لیا ہے۔ پینل نے پاکستان اور چین کے سامنے بوسیدہ فوجی سازوسامان کی وجہ سے بھارتی فوجی صلاحیت پر سوالیہ نشان لگا دیئے۔پینل نے آرٹلری بندوقیں اور میزائل کی کمی کی بھی نشان دہی کی۔پینل نے اس پر حیرانی کا ظہار کیا کہ حکومت ماؤنٹین اسٹرئیک کور قائم کر رہی ہے لیکن اس کے لئے کچھ مختص نہیں کیا اس کے لئے پانچ ہزار کروڑ روپے مختص کیے تھے لیکن وہ فوجی بجٹ تھا جس سے یہ نئی کوربنانے کا کہا گیا۔