27 دسمبر ، 2014
اسلام آباد.......وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں دہشت گردوں کے فوری ٹرائل کے لئے خصوصی فوجی عدالتوں کے ججز اور دیگر ا سٹاف کی تعیناتی کاطریقہ وضع کرلیا گیا۔اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزرا،سیاسی و قانونی مشیر اور اٹارنی جنرل آف پاکستان نے شرکت کی،جس میں اے پی سی میں کئےگئےفیصلوں پرعملدر آمداور انسداد دہشت گردی قومی ایکشن پلان کےمختلف نکات پرفوری عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اجلاس میں وزیراعظم کودہشت گردوں کے فوری ٹرائل کےلئےپہلاقانونی مسودہ پیش کیا گیا اور اٹارنی جنرل نے مختلف قانونی اور آئینی امور پر بریفنگ دی ۔ ذرائع نے بتایا کہ آئینی مسودے کے تحت دہشت گردوں کے خلاف کیسزکی سماعت کے لئےخصوصی عدالتیں قائم کی جاسکیں گی ۔مسودے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی معاونت اور مالی مدد کرنےوالوں کا بھی دہشت گردی کے قانون کےتحت ٹرائل کیاجائےگا ،جبکہ فوجی ملٹری کورٹس کےجج اوردیگر اسٹاف کی تعیناتی کاطریقہ بھی وضع کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے مسودے پر تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ فوری مشاورت کی ہدایت کی ۔اجلاس میں انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نیکٹا کو بحال کر نے کا فیصلہ کیا گیا۔نیکٹا کا پہلا ایگزیکیٹو اجلاس بدھ کووزیر داخلہ چودھری نثار کی صدارت میں ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف لڑنیوالے جوانوں کو قانونی تحفظ فراہم کریں گے ۔دہشت گردوں کو پاکستان کی سرزمین پر کوئی جائے پناہ نہیں ملے گی۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں ہرصورت کامیابی حاصل کریں گے ۔