27 اپریل ، 2012
اسلام آباد ... گزشتہ برس دو مئی کو ایبٹ آباد میں آپریشن میں امریکی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے اہل خانہ کو پاکستانی سیکورٹی حکام نے تحویل میں لے لیاتھا ، جنہیں آج ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی اور امریکی حملے میں ہلاکت کی تحقیقات کے لیے اکیس جون سنہ دو ہزار گیارہ کو کمیشن قائم ہوا۔ جس میں اسامہ اور اس کے خاندان کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق تحقیقات کی گئیں۔ دس ماہ بعداسامہ کے اہل خانہ کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کر کے کارروائی کی گئی۔ اور17 مارچ سے اسامہ بن لادن کی تین بیواوٴں اور چھ بچوں کے خلاف مقدمے کی باقاعدہ سماعت شروع کی گئی۔ ان پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے اور اپنی شناخت تبدیل کرکے دھوکہ دہی کے مرتکب ہوئے۔ 2 اپریل کواسامہ بن لادن کی تین بیواوٴں اور دو بیٹیوں کو پینتالیس دن قید کی سزا سنا دی گئی۔ جبکہ پانچ معصوم بچوں کو سزا نہیں سنائی گئی، لیکن وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ زیر حراست رہے۔ عدالت نے سزا پوری ہونے پر انہیں ملک بدر کرنے کا حکم بھی دیا۔ 45 دن کی سز17 اپریل کو ختم ہوگئی ، جس کے بعد انتظامات مکمل کئے گئے اور آج انہیں پاکستان سے بیدخل کردیا گیا۔