27 اپریل ، 2012
لاہور… لاہور ہائی کورٹ نے ادویات ری ایکشن سے جاں بحق افراد کی موت کی وجوہات جاننے کے لئے حاصل کئے گئے جسمانی اجزا کی چوری کے معاملے پر پنجاب حکومت کو 7 مئی کے لئے نوٹس جاری کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار کو انسانی اجزا کی چوری کے حوالے سے دستاویزی ریکارڈ پیش کرنے کی اجازت دے دی۔ محمد اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جاں بحق مریضوں کے جسموں سے لئے گئے اجزا کے معائنہ سے موت کے اسباب کا پتہ چلایا جانا تھا۔ یہ اجزا پراسرار طور پر وہ چوری ہو گئے۔اس سے ثابت ہوتا ہے کہ جعلی ادویات کے کاروبار کے پیچھے ایک با اثر مافیا ہے جو اموات کی وجوہات کو منظر عام پر آنے نہیں دینا چاہتا۔