02 جنوری ، 2015
بغداد......... سال 2014 عراق کے لیے مہلک ترین سال ثابت ہوا۔ جہاں شدت پسندی کے نتیجے میں 15ہزار 538 افراد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ 7برسوں میں 2014عراق میں انسانی ہلاکتوں کے حوالے سے بدترین سال رہا۔ پُرتشدد کارروائیوں میں مجموعی طور پر 15 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 2013میں ہلاکتوں کی کُل تعداد 6ہزار 522 تھی۔ 2014 میں یہ تعداد بڑھ کر 2گنا ہوگئی۔ اس سے پہلے ہلاکتوں کے حوالے سے بدترین سال 2007 تھا۔ جب فرقہ وارانہ کارروائیوں میں تقریبا َ18ہزار افراد مارے گئے تھے۔ گزشتہ برس ہی عراق میں اسلامک اسٹیٹ یعنی داعش جیسی عسکری تنظیم ابھر کر سامنے آئی۔ جس نے ظلم وستم کی انتہا کردی۔ فرقہ وارانہ تشدد اور زیادتیوں کے نتیجے میں خون ریزی بڑھی۔ داعش کو عراق کے 5صوبوں کے ایک بڑے علاقے پر تسلط حاصل ہے۔