پاکستان
Time 22 ستمبر ، 2017

’ماڈل ٹاؤن نہیں تمام کمیشنوں کی رپورٹیں شائع ہونی چاہئیں‘

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ صرف ماڈل ٹاؤن نہیں بلکہ اب تک جتنے بھی کمیشن بنے ان سب کی رپورٹیں شائع ہونی چاہئیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ عام کرنے کا حکم دیا ہے جس کے بعد طاہر القادری نے بھی فوری طور پر رپورٹ عام کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دہشت گردی کی عدالت میں ٹرائل ہوچکا ہے، کمیشن کی رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، رپورٹ پرزیادہ سے زیادہ ایف آئی آر اورٹرائل ہوسکتا ہے اور دونوں ہوچکے ہیں، کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد جوکچھ ہونا ہے وہ پہلے ہی ہوچکا ہے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ کمیشن کی رپورٹ شائع کرنی ہے تو ایک فیصلہ کرنا پڑے گا کہ ملک میں ملکی سلامتی سے لے کر جو بھی جرائم ہوئے ان سب کی رپورٹ بھی شائع کی جائے، درجنوں رپورٹیں حکومت کے پاس پڑی ہیں، ایک رپورٹ شائع نہیں ہونی چاہیے بلکہ سب ہونی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی اتنا مقدس نہیں ہونا چاہیے کہ کمیشن کی رپورٹ میں اس کو چھپایا جائے، سارے پاکستان کی کمیشنوں کی رپورٹ شائع کریں اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن کوئی ایک رپورٹ شائع نہیں ہونی چاہیے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پہلے ایٹمی دھماکا کرنے پر نوازشریف کو سزا دی گئی اور اب معاشی دھماکا کرنے پر سزا ہوئی، تمام کارروائیوں کا نشانہ شریف فیملی ہی کیوں ہے؟ جادوگروں نے کہا حدیبیہ پیپرزمل کھلے گا اوروہ بھی کھل گیا، یہ کون سے جادوگر ہیں جوبتا دیتے ہیں کہ کون سی درخواست ہوگی اورکیا کارروائی ہوگی۔

طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ نقصان شریف فیملی یا (ن) لیگ کا نہیں پاکستان کا ہورہا ہے کیونکہ سی پیک اور سرمایہ کاری خطرے میں ہے۔

مزید خبریں :