پاکستان
Time 05 جنوری ، 2018

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی، دفتر خارجہ


اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی ہے اور 15 سالوں میں ایک کھرب 20 ارب ڈالر خرچ کیے۔

امریکی صدر کی پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات میں تناؤ آگیا ہے اور دونوں طرف سے بیان بازی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

پاکستان نے امریکی صدر کے بیان کو یکسر مسترد کردیا ہے اور قومی سلامتی کمیٹی نے اسے افسوسناک قرار دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ اور امریکی انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے پر دفتر خارجہ نے بھی رد عمل جاری کیا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ سیکیورٹی معاملات پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں اور امریکی انتظامیہ کے جواب اور تفصیلات کا انتظار ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی ہے اور 15 سالوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 120 بلین ڈالرز خرچ کیے، ہم اپنے شہریوں اور خطے کے امن کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دہشت گردی کے خلاف پاک امریکی اتحاد در حقیقت امریکی قومی سلامتی کے مقاصد پورے کرتا ہے اور پاک امریکا انسداد دہشت گردی تعاون کا فائدہ سب سے زیادہ امریکا اور عالمی برادری کو ہوا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ القاعدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں دونوں ملکوں کے لیے مشترکہ خطرہ ہیں اور پاکستان کے اقدامات سے القاعدہ سمیت دیگر دہشت گرد گروپوں کا خاتمہ ممکن ہوا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے جب کہ پاکستان نے پاک افغان سرحد پر بہترین بارڈر مینیجمنٹ کا نظام متعارف کرایا لیکن افغانستان میں امن افغان حکومت کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر کی ٹوئٹ کے بعد اب امریکا نے پاکستان کو مذہبی آزادی کی مبینہ سنگین خلاف ورزی کرنے والے ممالک سے متعلق خصوصی واچ لسٹ میں بھی شامل کردیا ہے۔

مزید خبریں :