نادیہ جمیل، فریحہ الطاف نے بچپن میں ہونے والے جنسی استحصال پر آواز بلند کردی

معروف پاکستانی اداکارہ نادیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ چار سال کی عمر میں انہیں بھی جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔

قصور سے تعلق رکھنے والی سات سالہ بچی زینب سے زیادتی اور اس کے بعد قتل کے واقعے کے بعد ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔

اس سلسلے میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات آگے آرہی ہیں اور اس مکروہ فعل کی شدید انداز میں مذمت کررہی ہیں۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں نادیہ جمیل کا کہنا تھا کہ میں چار سال کی تھی جب مجھے پہلی مرتبہ جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا۔ میں کالج میں تھی جب اس معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔

نادیہ جمیل نے کہا کہ لوگ مجھے کہتے ہیں کہ میں اس بارے بات نہ کروں کیوں کہ یہ میرے خاندان کی عزت کا معاملہ ہے۔ کیا میرے خاندان کی عزت میرے جسم سے منسلک ہے؟ مجھے فخر ہے کہ میں پوری صورت حال میں مضبوط رہی۔ یہ میرے یا میرے بچوں کے لیے کوئی شرمندگی کی بات نہیں بلکہ مجھے اپنی ذات پر فخر ہے۔

دوسری جانب پاکستانی میڈیا کی معروف شخصیت فریحہ الطاف نے بھی ٹوئٹر پر اس حوالے سے بات کی۔

فریحہ نے کہا کہ چھ سال کی عمر میں ان کے باورچی نے انہیں جنسی استحصال کا نشانہ بنایا۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ ان کے والدین نے اس حوالے سے آواز بلند کی لیکن ہر کوئی خاموش رہا جیسے یہ میرے لیے شرم کا باعث ہو۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب 34 سال کی عمر میں مجھے احساس ہوتا کہ یہ میری زندگی پر کتنا اثرانداز ہوا۔ شرمندگی صرف خاموش رہنے میں ہے۔

مزید خبریں :