دنیا
Time 15 جنوری ، 2018

اسرائیلی وزیراعظم کی مودی سے ملاقات، متعدد معاہدوں پر دستخط

اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے نئی دہلی میں اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کی جبکہ دونوں ملکوں کے درمیان سائبر سیکیورٹی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے بن یامین نیتن یاہو نے حیدرآباد ہاؤس میں ملاقات کی اور اس موقع پر دونوں ملکوں کےدرمیان سول ایوی ایشن، آئل، گیس، سائبرسکیورٹی، ٹیکنالوجی، فلم پروڈکشن سمیت مفاہمت کی 9 یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کی بھارت آمد پر نئی دہلی اور دیگر شہروں میں فلسطین کے حق اور اسرائیل کے خلاف مظاہرے بھی کیے گئے، مظاہرین نےاسرائیل مخالف نعرے لگائے اور اسرائیلی وزیر اعظم سے دورہ ختم کرکے واپس جانے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس جولائی میں نریندر مودی اسرائیل کے دورے پر گئے تھے اور وہ بھارتی تاریخ میں اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے وزیراعظم تھے جبکہ بن یامین نیتن یاہو گزشتہ 15 برسوں میں بھارت کا دورہ کرنے والے پہلے اسرائیلی وزیراعظم ہیں۔

نئی دہلی میں نریندر مودی اور نیتن یاہو نے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی جس میں نیتن یاہو نے بھارت کے ساتھ تعلقات کے نئے دور کو سراہا۔

نیتن یاہو کے ہمراہ اسرائیلی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی وفد بھی بھارت آیا ہے جو یہاں ٹیکنالوجی، زراعت اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے بھارتی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

اسرائیل دنیا میں بھارت کو سب سے زیادہ اسلحہ فراہم کرنے والا ملک ہے اور ہر سالہ ایک ارب ڈالر سے زائد کے عسکری ساز و سامان بھارت کو فروخت کرتا ہے۔

رواں ماہ بھارت نے اسرائیل سے اپنے مقامی ساختہ ایئرکرافٹ کیریئر کے لیے زمین سے فضاء میں مار کرنے والے 131 میزائلز خریدنے کا اعلان کیا تھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کو خاصی اہمیت کا حامل ہے کیوں کہ چند روز قبل ہی بھارت نے اسرائیل سے 50 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ ختم کردیا تھا۔

بھارتی میڈیا نے وزارت دفاع کے ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ اسرائیلی کمپنی کے ساتھ دفاعی معاہدے کی منسوخی کی اہم وجہ یہ ہے کہ اس معاہدے کی وجہ سے بھارت کی میزائل بنانے کی مقامی صلاحیت بری طرح مثاثر ہو رہی ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم کے دورے کے حوالے سے بھارت میں بھرپور تیاریاں کی گئی ہیں اور ان کے دورے کو بھارتی میڈیا بھی خاص اہمیت دے رہا ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ میں بھی بھارت نے امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے فیصلے کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کی حمایت کی تھی۔

مزید خبریں :