پاکستان
06 فروری ، 2015

تاجر کوڈاکو قرار دے کرقتل کرنے پر رابطہ کمیٹی کااظہار مذمت

تاجر کوڈاکو قرار دے کرقتل کرنے پر رابطہ کمیٹی کااظہار مذمت

کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے19جنوری 2015 کو ناظم آباد کے علاقے میں پولیس کی جانب صدر الدین نامی تاجر کوڈاکو قرار دے کر جعلی پولیس مقابلے میں ماورائے عدالت قتل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ایک مذمتی بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سندھ پولیس نے تواتر کے ساتھ کراچی بھر میںبے گناہ اور معصوم شہریوں کی بلاجواز گرفتاریوں اورماورائے عدالت قتل کا بازار گرم کیا ہوا ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ایک طرف تو شہر بھر میں مسلکی بنیادوں پرپروفیشنلز اورشہریوںکو قتل کیا جارہا ہے جبکہ پولیس ان دہشت گرد عناصر کو گرفتار کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے،دوسری جانب نہتے اور معصوم شہریوں اور کاروباری حضرات کو گرفتارکرنے کے بعد ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں سے سے ثابت ہوچکا ہے کہ قانون نافذ کرنیو الے اداروں کے بعض افسران اور اہلکاروں نے شہر کراچی کو کمائی کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ اطلاع کے مطابق 19جنوری کو ڈاکوقرار دے کر جعلی مقابلے میں ہلاک کئے جانے والے تاجر صدر الدین کو بھی پولیس نے 15جنوری کوابوالحسن اصفہانی روڈ سے حراست میں لیا اور لاپتہ کردیا تھا اور پھر چار روز کے بعد اس کوڈاکو قرار دے جعلی پولیس مقابلے میں ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا اور اس کی لاش کو لاوارث قرار دے کر ایدھی نے دفنادیا جب کہ اس کے اہل خانہ اس کی تلاش کرتے کرتے مایوس ہوگئے۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ تاجر کے ماورائے عدالت کی قتل واردات سے واضح ہوچکا ہے کہ ایم کیوایم کا اپنے 36کارکنان کے ماورائے عدالت کے واقعات پر پرامن احتجاج اور آزادانہ تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ جائز او ردرست ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شہریوں کے خلاف غیر قانونی اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ارباب اختیار و اقتدار کے کان پر جوں تک نہیں رینگی اور اب یہ معاملہ عام شہریوں سے نکل کر کاروباری حضرات تک پہنچ گیا ہے ، صدر الدین کو جعلی پولیس مقابلے میں ماورائے عدالت قتل سے یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ پولیس شہریوں کو بلاجواز حراست میں لے کر بھاری رشوت کے عوض رہاکرتی ہے اور اگر مطلوبہ رقم نہ ملے تو جعلی مقابلے کی آڑ میں یا شہر کے سنسنا ن علاقے میں ماورائے عدالت قتل کرکے لاش کہیں بھی پھینک دیتی ہے ۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ شہر میں ماورائے عدالت قتل ، شہریوں کی بلاجواز گرفتاریوں اور بھاری رشوتیں وصول کرنے کے پولیس جرائم کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کیاجائے تاکہ جوڈیشل کمیشن کو شہری اپنے اوپر ہونے والے پولیس مظالم سے آگاہ کرسکیں اور دنیا پر یہ آشکار ہوسکے کہ کس طرح سے کراچی کے شہریوں کو ظلم ، ناانصافی ، زیادتی، قتل و غارتگری اور لوٹ مار کا نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے ماورائے عدالت قتل کئے گئے تاجر صدر الدین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحوم کو اپنے جوار میں جگہ عطا فرمائے اور سوگواران کو صبرجمیل عطاکرے۔ (آمین)

مزید خبریں :